چین کے توانائی بحران سے گھریلو و بین الاقوامی بازار میں بھارتی کیمیکل اور اسٹیل کو لاگت اور پیداوار کے فائدے ملنے کی امید ہے۔ خاص طور سے چین کی بگڑتی ہوئی توانائی کی صورتحال نے اس کے صنعتی شعبوں کو متاثر کیا ہے۔ فیکٹریوں کو پیداوار کم کرنے پر مجبور کیا ہے۔ اس سے ملک کی معاشی ترقی متاثر ہوسکتی ہے اور عالمی سپلائی چین پر بھی دباؤ بڑھ سکتا ہے'۔
عالمی سطح پر کوئلے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، لاجسٹک کے زیادہ اخراجات اور چیلنجز سے تمام شعبوں میں خام مال کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔
انڈیا ریٹنگ اینڈ ریسرچ (انڈ-را) نے کہا "چینی کی جانب سے کم فراہمی کی وجہ سے بھارتی مینوفیکچررز کی آرڈر بک میں اضافہ دیکھا جائے گا۔"
اس کے علاوہ خام مال کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے برآمد شدہ سامان کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کمزور روپے اور چین کے پیداواری بحران سے بھارتی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
"حالانکہ کوئلے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے عالمی سطح پر مینوفیکچرنگ کے اخراجات کو بڑھا دیا ہے۔ ایجنسی کا خیال ہے کہ تمام شعبوں میں مینوفیکچررز بڑھتی ہوئی لاگت کو صارف کی آخری صنعتوں پر منتقل کریں گے جس سے مہنگائی کے دباؤ میں اضافہ ہوگا، جو بالآخر بھارتی معیشت کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔'
- مزید پڑھیں: توانائی کی قلت چین کی معاشی ترقی کے لیے روکاٹ؟
رپورٹ کے مطابق چین کا توانائی کا بحران اور چینی کمپنیوں کے نتیجے میں بند یا مینوفیکچرنگ پر وقفے وقفے سے پابندیاں ممکنہ طور پر بھارتی کمپنیوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گی، کیونکہ ان کی مصنوعات کی مانگ ملکی اور بین الاقوامی دونوں مارکیٹوں میں بڑھنے والی ہے۔
سٹیل سیکٹر کے حوالے سے ایجنسی نے کہا کہ چین کی سٹیل کی پیداوار میں کمی اور انڈیا سے انٹرمیڈیٹ سٹیل مصنوعات کی درآمد سے انڈین سٹیل کمپنیوں کو کم درآمدی خطرے اور زیادہ برآمدی مواقع کے ذریعے فائدہ ہوگا۔