کولکاتا: بھارتی اسمارٹ فونز بنانے والوں کو یہ نہیں لگتا کہ بھارت۔ چین سرحد پر موجودہ کشیدگی اور لوگوں میں چین مخالف تاثر کی وجہ سے ان کے کاروبار میں اضافہ ہوگا۔ ان کا خیال ہے کہ غیر ملکی کمپنیوں کے سامنے مقابلہ کرنے کے لیے سستے قرض ہی وقت کی ضرورت ہیں۔
مشرقی لداخ میں چینی فوج کے ساتھ تنازعہ میں بھارتی فوج کے 20 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد دونوں ممالک کے مابین بڑھتے تناؤ کے بعد مختلف علاقوں سے چینی سامان کے بائیکاٹ کی آواز اٹھنے لگی ہے۔ لیکن کاروبارویوں اسے بے اثر آواز تصور کررہے ہیں۔
کاربن برانڈ کے مینوفیکچرر اور جینا گروپ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ابھیشیک گڑگ نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ' بتدائی اندازہ حوصلہ افزا ہیں لیکن بھارتی موبائل فون بنانے والی کمپنیوں کو سستی شرحوں پر قرضے فراہم کرنے کی ضرورت۔ مالی اعانت کی بدولت گھریلو کمپیناں چین سے مقابلہ کرسکتی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ' حکومت کی جانب سے مناسب مداخلت سے بھارتی برانڈز کی تقدیر چمک سکتی ہے'۔
صنعت کاروں کے ماہرین کے مطابق چینی کمپنیوں کے بھارت آنے کے بعد بیشتر بھارتی اسمارٹ فون کمپنیاں کاروبار سے باہر ہوگئیں، جبکہ دیگر کمپنیاں غیر ملکی کمپنیوں کی سپلائر بن گئیں۔
ایک دیگر بھارتی کمپنی لاوا انٹرنیشنل لمیٹڈ کا کہنا تھا کہ' چین اور اس کی مصنوعات کے خلاف لوگوں کے غم و غصے کے باوجود ان کی کمپنی کا کاروبار بڑھنے والا نہیں ہے'۔
'ایک ملک کی حیثیت سے اس طرح کی مہارتوں اور صلاحیتوں کو تیار کرنا ایک بڑی ذمہ داری کی بات ہے تاکہ ہم چینی مارکیٹ میں بھی مسابقتی رہ سکیں۔'
گارگ نے کہا کہ' بھارتی موبائل فون بنانے والے بہت سارے معاملات میں پیچھے رہ گئے ہیں جیسے کہ مارکیٹنگ کے شعبے میں خرچ کرنا اس کے بس کی بات نہیں۔ گرتے ہوئے مارکیٹ کے پیش نظر بینک اپنے قرض کی سہولت کو بھی سخت کرتے ہیں۔
تاہم مارکیٹ رپورٹ کے مطابق، گھریلو برانڈز کاربن، لاوا انٹرنیشنل اور مائیکرو میکس مارکیٹ میں نئے ماڈل لانچ کرنے کی تیاری میں ہے۔