ETV Bharat / business

'بھارت چوتھی بڑی معیشت کا خطاب جلد ہی اپنے نام کرے گا'

بھارتیہ جنتا پارٹی سے راجیہ سبھا کے رکن ارون سنگھ نے کہا کہ 'اب بھارت دنیا کی پانچویں معیشت ہے اور وہ ایک دو برس کے اندر ہی چوتھے مقام پر پہنچ جائے گا۔'

author img

By

Published : Feb 10, 2020, 5:22 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 9:29 PM IST

arun singh vs p chidambaram
'جلد ہی بھارت چوتھی بڑی معیشت کا خطاب اپنے نام کرے گا'

مسٹر سنگھ نے بجٹ پر کانگریس کے رہنما پی چدمبرم کی طرف سے شروع کی گئی بحث میں حصہ لیتے ہوئے یہ بات کہی اور انہوں نے ان کی اس بات کو بے بنیاد بتایا کہ ملک کی معیشت آئی سی یو میں ہے۔'

مسٹر سنگھ نے بجٹ پر حکمران فریق کی جانب سے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'اس وقت سب سے بڑی معیشت امریکہ کی ہے جو 21.4 ٹریلین ڈالر ہے جبکہ چوتھی معیشت جرمنی کی ہے جو 3.9 ٹریلین ڈالر ہے اور بھارت کی 2.9 ٹریلین ڈالر ہے لیکن وہ ایک دو برس کے اندر ہی جرمنی کو پیچھے چھوڑ کر چوتھے نمبر پر آ جائے گی'۔

'جلد ہی بھارت چوتھی بڑی معیشت کا خطاب اپنے نام کرے گا'

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے 100 اعلیٰ بینکوں میں پہلے ایک بھی بھارتی بینک نہیں تھا جبکہ اتنے بڑے بڑے ماہر اقتصادیات تھے لیکن مودی حکومت کے دور میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا سو ٹاپ بینکوں میں آ گیا جبکہ پڑوسی ملک چین میں 18 جاپان میں آٹھ بینک تھے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے بینکوں کا ادغام کر کے بینکنگ نظام کو مضبوط بنایا ہے'۔

مسٹر سنگھ نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے سو لاکھ کروڑ روپے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ملک کی ترقی تو ہو گی ہی لوگوں کو روزگار بھی ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ٹیکس نظام کو بہتر بنایا ہے اور گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کا نفاذ کر کے معیشت کو مضبوط بنایا اور ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا ہے لیکن حزبِ اختلاف نے جی ایس ٹی کے معاملے میں گبر سنگھ ٹیکس کہہ کر حکومت کو بدنام کیا۔ جبکہ آج 60 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان بنے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے آیوشمان بھارت سے غریبوں کو مفت علاج کے لیے بیمہ کی سہولت فراہم کرکے حساس حکومت کا ثبوت دیا جو اس بجٹ کے تین بنیادی اصولوں میں سے ایک ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمان نے سوچھ بھارت مہم اور بینکوں کی دھوکہ دہی روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اپنی بجٹ تقریر کا اختتام کیا۔

مسٹر سنگھ نے بجٹ پر کانگریس کے رہنما پی چدمبرم کی طرف سے شروع کی گئی بحث میں حصہ لیتے ہوئے یہ بات کہی اور انہوں نے ان کی اس بات کو بے بنیاد بتایا کہ ملک کی معیشت آئی سی یو میں ہے۔'

مسٹر سنگھ نے بجٹ پر حکمران فریق کی جانب سے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'اس وقت سب سے بڑی معیشت امریکہ کی ہے جو 21.4 ٹریلین ڈالر ہے جبکہ چوتھی معیشت جرمنی کی ہے جو 3.9 ٹریلین ڈالر ہے اور بھارت کی 2.9 ٹریلین ڈالر ہے لیکن وہ ایک دو برس کے اندر ہی جرمنی کو پیچھے چھوڑ کر چوتھے نمبر پر آ جائے گی'۔

'جلد ہی بھارت چوتھی بڑی معیشت کا خطاب اپنے نام کرے گا'

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے 100 اعلیٰ بینکوں میں پہلے ایک بھی بھارتی بینک نہیں تھا جبکہ اتنے بڑے بڑے ماہر اقتصادیات تھے لیکن مودی حکومت کے دور میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا سو ٹاپ بینکوں میں آ گیا جبکہ پڑوسی ملک چین میں 18 جاپان میں آٹھ بینک تھے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے بینکوں کا ادغام کر کے بینکنگ نظام کو مضبوط بنایا ہے'۔

مسٹر سنگھ نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے سو لاکھ کروڑ روپے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ملک کی ترقی تو ہو گی ہی لوگوں کو روزگار بھی ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ٹیکس نظام کو بہتر بنایا ہے اور گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کا نفاذ کر کے معیشت کو مضبوط بنایا اور ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا ہے لیکن حزبِ اختلاف نے جی ایس ٹی کے معاملے میں گبر سنگھ ٹیکس کہہ کر حکومت کو بدنام کیا۔ جبکہ آج 60 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان بنے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے آیوشمان بھارت سے غریبوں کو مفت علاج کے لیے بیمہ کی سہولت فراہم کرکے حساس حکومت کا ثبوت دیا جو اس بجٹ کے تین بنیادی اصولوں میں سے ایک ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمان نے سوچھ بھارت مہم اور بینکوں کی دھوکہ دہی روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اپنی بجٹ تقریر کا اختتام کیا۔

Intro:Body:



NationalPosted at: Feb 10 2020 3:10PM

اب جلد ہی ہندوستانی معیشت چوتھے مقام پر پہنچ جائے گی: بی جے پی

نئی دہلی، 10 فروری ( یواین آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارون سنگھ نے پیر کے روز راجیہ سبھا میں بجٹ کو ترقی کی رفتار تیز کرنے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب ہندوستان دنیا کی پانچویں معیشت ہے اور وہ ایک دو سال کے اندر ہی چوتھے مقام پر پہنچ جائے گی ۔ مسٹر سنگھ نے بجٹ پر کانگریس کے پی چدمبرم کی طرف سے شروع کی گئی بحث میں حصہ لیتے ہوئے یہ بات کہی اور انہوں نے ان کی اس بات کو بے بنیاد بتایا کہ ملک کی معیشت آئی سی یو میں ہے۔ مسٹر سنگھ نے بجٹ پر حکمران فریق کی جانب سے دلایل پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سب سے بڑی معیشت امریکہ کی ہے جو 21.4 ٹریلین ڈالر ہے جبکہ چوتھی معیشت جرمنی کی ہے جو 3.9 ٹریلین ڈالر ہے اور ہندوستان کی 2.9 ٹریلین ڈالر ہے ۔ لیکن وہ ایک دو سال کے اندر ہی جرمنی کو پیچھے چھوڑ کر چوتھے نمبر پر آ جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے سو اعلیٰ بینکوں میں پہلے ایک بھی ہندوستانی بینک نہیں تھا جبکہ اتنے بڑے بڑے ماہر اقتصادیات تھے لیکن مودی حکومت کے دور میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا سو ٹاپ بینکوں میں آ گیا جبکہ پڑوسی ملک چین میں 18 جاپان میں آٹھ بینک تھے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے بینکوں کا ادغام کر کے بینکنگ نظام کو مضبوط بنایا ہے ۔



مسٹر سنگھ نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے سو لاکھ کروڑ روپے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ملک کی ترقی تو ہو گی ہی لوگوں کو روزگار بھی ملے گا ۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے ٹیکس نظام کو بہتر بنایا ہے اور گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) لگا کر کے معیشت کو مضبوط بنایا اور ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا ہے لیکن حزبِ اختلاف نے جی ایس ٹی کے معاملے میں گبر سنگھ ٹیکس کہہ کر حکومت کو بدنام کیا ۔ جبکہ آج 60 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان بنے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ا ٓیوشمان بھارت سے غریبوں کو مفت علاج کے لئے بیمہ کی سہولت فراہم کرکے حساس حکومت کا ثبوت دیا جو اس بجٹ کے تین بنیادی اصولوں میں سے ایک ہیں ۔ بی جے پی رکن ِ پارلیمان نے سوؤ چھ بھارت مشن اور بینکوں کی دھوکہ دہی روکنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اپنی بجٹ تقریر کا اختتام کیا ۔


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 9:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.