نئی دہلی: مسٹر مودی نے بدھ کو اوڈیشہ کے کٹک میں انکم ٹیکس اپیلٹ ٹربیونل کے کٹک بنچ کے آفس کم رہائشی کمپلیکس کی ویڈیو کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ”غلامی کے طویل عرصے میں ٹیکس دینے والے اور ٹیکس جمع کرنے والے دونوں کا استحصال ہوا ہے۔ بدقسمتی سے آزادی کے بعد ہمارے ٹیکس نظام میں اس شبیہ کو تبدیل کرنے کے لئے جو کوششیں کی جانی چاہئے تھیں وہ اتنی زیادہ نہیں کی گئیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اب حکومت نے اس نظام کو تبدیل کردیا ہے اور اس سمت میں مستقل اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ" پہلے کی حکومتوں میں 'ٹیکس ٹیررزم' کی شکایات آتی تھیں۔ آج ملک اسے پیچھے چھوڑ کر 'ٹیکس کی شفافیت' کی طرف گامزن ہے۔ یہ تبدیلی آئی ہے کیونکہ ہم بہتری ، کارکردگی اور تبدیلی کے نقطہ نظر کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ "
انکم ٹیکس ادا کرنے والوں میں حکومت کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ "اب حکومت کی سوچ یہ ہے کہ انکم ٹیکس ریٹرن جو دائر کیا جارہا ہے پہلے اس پر مکمل اعتماد کرو۔ اس کے نتیجے میں آج ملک میں جمع کرائے گئے 99.75 فیصد ریٹرن کو بغیر کسی اعتراض کے قبول کرلیا گیا ہے۔ یہ ایک بڑی تبدیلی ہے جو ملک کے ٹیکس نظام میں آئی ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ حکومت ٹیکس کے نظام کو آسان بنانے کے لئے قواعد و ضوابط کو بہتر بنا رہی ہے اور اس میں ٹکنالوجی کی پوری مدد لے رہی ہے۔ یہ کام صاف نیتوں اور واضح ارادوں کے ساتھ کیا جارہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹیکس انتظامیہ کی سوچ میں بھی تبدیل کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ "آج ہندوستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں ٹیکس دہندگان کے حقوق اور فرائض دونوں کو واضح کیا گیا ہے، انہیں قانونی طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ ٹیکس دہندگان اور ٹیکس جمع کرنے والوں کے مابین اعتماد پیدا کرنے کی طرف یہ ایک بڑا قدم رہا ہے۔ "
انہوں نے کہا کہ جب انکم ٹیکس ادا کرنے والوں کی مشکلات کم ہوں تو انہیں تحفظ ملتا ہے تب ان کا اعتماد ملک کے نظاموں پر اور بڑھتا ہے اور اس بڑھتے ہوئے یقین کے نتیجے میں زیادہ سے زیادہ لوگ ملک کی ترقی کے لئے ٹیکس کے نظام میں شامل ہو رہے ہیں اور آگے آرہے ہیں۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ٹیکس وصولی کے ثمرات ملک کی ترقی اور لوگوں کی زندگیوں میں جھلکنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ "جب بادل برستے ہیں تو اس کا فائدہ ہم سب کو نظر آتا ہے۔ لیکن جب بادل بنتے ہیں تو سورج پانی جذب کرتا ہے تو اس سے کسی کو تکلیف نہیں ہوتی ہے۔ اسی طرح حکومت کو یہ بھی ہونا چاہئے کہ جب وہ دیکھتا ہے کہ محکمہ نے خود ہی پرانے تنازعہ کو حل کیا ہے تو اسے شفافیت کا احساس ہوتا ہے۔ جب اسے فیس لیس اپیل کی سہولت ملتی ہے تب وہ ٹیکس شفافیت اور زیادہ محسوس کرتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج ٹیکس دہندگان ٹیکس کے نظام میں بہت بڑی تبدیلیاں اور شفافیت دیکھ رہے ہیں۔اسے رقم کی واپسی کے لئے مہینوں انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے تو اسے شفافیت کا تجربہ ہوتاہے۔