کامرس اور صنعت کی وزارت کے مطابق ' اٹلی بھیجے جانے والے آموں کے جہاز کو ایگری کلچرل اور پروسیس فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی(اے پی ای ڈی اے) کی جانب مالی تعاون فراہم کیا گیا۔
واضح رہے کہ عام طور پر اترپردیش سے آم ہوائی جہاز سے برآمد کیے جاتے ہیں مگر لکھنؤ سے یوروپ کے لیے بھیجی جانے والی اشیا پر زیادہ لاگت آتی ہے۔اور لکھنؤ سے پروازیں بھی محدود ہیں اور ہوائی کرائے زیادہ ہونے کی وجہ سے بھی ہوائی جہاز کے ذریعہ آم برآمد کرنا مناسب نہیں ہے۔ سمندر کے ذریعہ یوروپ کو آم برآمد کرنا زیادہ سستا پڑتا ہے اور اس پر 28 روپے فی کلو گرام کی لاگت آتی ہے، جبکہ ہوائی جہاز سے 120 کلو لاگت آتی ہے۔