ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس نے آج کہاکہ عالمگیریت اور مالیاتی نظام کی بڑھتی ہوئی پیچیدگیوں کے پیش نظر مضبوط، مستحکم اور با اختیارمالیاتی نظام کے لیے آڈٹ بہت ضروری ہوگیا ہے کیونکہ اس سے لوگوں میں اعتماد مضبوط ہوتا ہے۔
مسٹر داس نے نیشنل اکیڈمی آف آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آڈٹ ملک کے لیے اہم ہے۔ آڈیٹرز کو خود کو مسلسل اپ ڈیٹ اور اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے اور انہیں اپنا کام مہارت کے ساتھ انجام دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے آڈٹ کو ملک کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے کہاکہ عوامی اخراجات کے فیصلے انہیں رپورٹس کی بنیاد پرمبنی ہوتی ہیں اور دستیاب اعداد و شمار کی بنیاد پر پہلے سے زیادہ معاشی فیصلے کیے جا رہے ہیں، لہذا غلط معلومات کی وجہ سے توقع کے مطابق فیصلہ نہیں ہو سکتا ہے۔
مسٹر داس نے کہاکہ آڈٹ کے معیار میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ اس لیے سنٹرل بینک نے بینکوں اور مالیاتی اداروں کے آڈٹ میں اصلاح کے لیے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاونٹس آف انڈیا (آئی سی اے آئی) کے مشورے سے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ ریزرو بینک معیار میں اصلاحات کے لیے مسلسل آڈٹنگ کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ رواں برس جنوری میں تجارتی بینکوں کے لیے خطرے پر مبنی داخلی آڈٹ کے نظام کو مضبوط کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی آربی آئی نے لچکدار مالیاتی شعبے کی تعمیر کے لیے بینکوں، این بی ایف سی میں مضبوط انتظامی ڈھانچے پر زوردیا۔
- مزید پڑھیں: گوتم اڈانی سری لنکا کے صدر راج پکشے سے کریں گے ملاقات
- بھارت کی دفاعی برآمدات میں 334 گنا اضافہ
- مرکزی ملازمین کو دیوالی کا تحفہ، ڈی اے میں 3 فیصد کا اضافہ
مسٹر داس نے کہاکہ مستقبل کے آڈیٹروں کا فروفائل بہت پیچیدہ لیکن مثبت طور پر چیلنجنگ، مفاد عامہ پر مرکوز اور معیاری آڈٹ پر مبنی ہوگا۔ اس کے پیش نظر آڈیٹروں کو زیادہ پیشہ ور، کوالیفائیڈ، غیرامتیازی، قدرپر مبنی ، معیاری اور آگاہی کے ساتھ بصیرت رکھنے والابننے کی ضرورت ہے۔
(یو این آئی)