آئی ایم ایف کے ترجمان گیری رائس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا کہ 'آئی ایم ایف کے ایگزیکیوٹیو بورڈ نے پاکستان کے معاشی منصوبے میں تعاون کے لیے تین برس کے دوران 6 ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اس کا مقصد ملک کی معیشت میں بہتری لانے اور معیار زندگی کو بہتر کرنا ہے'۔
مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ٹویٹر میں اپنے بیان میں کہا کہ 'آئی ایم ایف بورڈ نے ہمارے معاشی اصلاحاتی منصوبے میں تعاون کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلٹی (ای ایف ایف) کی منظوری دے دی ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ایک ایسا اصلاحاتی نظام جس میں حکومت کی مالی حالت کو بہتر بنانے سمیت ریونیو کے شعبے میں اصلاحات کے ذریعے قرضوں میں کمی لانا ہمارے پروگرام میں شامل ہے'۔
آئی ایم ایف کے قرض کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 'یہ قرض ملک اور حکومت کے فائدے میں ہے تاکہ ملک کی مالی صورت حال کو بہتر بنانے اور مضبوط معاشی انتظام کو یقینی بنانا ہے'۔
خیال رہے کہ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد 12 مئی کو اعلان کیا تھا کہ پاکستان کو 3 برسوں کے دوران 6 ارب ڈالر سے زائد قرض ملے گا جس سے ملک میں معاشی اصلاحات کی جائیں گی۔