تیز ہوا اور بارش سے دھان کی بالیاں ٹوٹ گئی اور کھیتوں میں موجود پانی سے کھڑی فصل میں کیڑوں کا خطرہ بڑھ گیا، کسانوں کا اندیشہ ہے کہ رواں برس دھان کی پیداوار میں 50 فیصد گراوٹ آئے گی۔
بارہ بنکی کے اترورا گاؤں میں دھان کے کھیتوں میں ابھی بھی پانی بھرا ہوا ہے۔ اگمنی دھان کٹنے کو تیار ہے لیکن کھیت گیلے ہیں۔ موسم ابھی بھی خوش گوار نہیں ہے۔ ایسے میں کچھ کسان ایسے ہیں۔ جو گیلے کھیتوں میں کچا دھان کاٹ کر فوراً پیٹ رہے ہیں۔ انہیں اندیشہ ہے کہ موسم صاف ہونے کے انتظار میں کہیں سکتا سب کچھ ہاتھ سے نہ نکل جائے۔
بارش کی وجہ سے اگمنی دھان کو سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ کیوں کہ دھان کی بالیوں میں چاول پوری طرح بیٹھ چکا تھا۔ تیز ہوا اور بارش سے دھان کی بالیاں ٹوٹ گئیں اور ہوا سے دھان کے پودھے زمین میں گر گئے۔ اس کی وجہ سے تیار دھان متاثر ہوگیا۔ جس میں اب چاول نکلنا مشکل ہے۔
کسانوں کے مطابق تاخیر سے کاشت کی گئی دھان کو بھی کافی نقصان ہوا ہے۔ تاخیر سے کاشت کی گئی دھان کی فصل میں پھول اور بالی کے اندر چاول کا جمنا شروع ہو گیا تھا۔ لیکن ہوا اور پانی کی وجہ سے دھان میں چوٹ کی یہ بھی متاثر ہوگئی ہے، جس میں اب چاول کا بیٹھنا مشکل ہے۔ اس کی وجہ سے دھان کی پیداوار میں 50 فیصدی سے زیادہ گراوٹ ہو سکتی ہے۔
کسان رہنماؤ کے مطابق اترورا گاؤں کی طرح پورے ضلع دھان کی فصل کی یہ حالت ہے۔ بارش سے کسان بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔ ایسے میں ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت دھان کی خریداری میں ڈھیل دیکر کسانوں کو راحت بخشے، اور ہر کسان کو وزیراعظم فصل بیما کا فائدہ دیا جائے چاہے وہ کسان بیما کرایا ہو یا نہیں'۔
بارہ بنکی میں بارش نے کسانوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پہلے سے تمام مسائل سے گھرے کسانوں کی حکومت کتنی مدد کرتی ہے۔