بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹلینا جارجیو نے کہا کہ' بھارت میں معاشی مندی عارضی ہے، انہیں امید ہے کہ آنےدنوں میں اس میں بہتری آئےگی۔
جارجیوو نے ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) 2020 میں کہا کہ' اکتوبر 2019 میں جب آئی ایم ایف نے جنوری 2020 میں عالمی معاشی منظرنامے کا اعلان کیا، اس کے مقابلے میں اب عالمی طور پر معیشت میں بہتری دیکھی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تجاری جنگ کو ختم کرکے چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے پر مفاہت سے تجارتی تناؤ میں کمی اور دیگر اشیا میں ٹیکس کی کٹوٹی بھی اس معاہدے میں شامل ہے، جو مثبت قدم ہے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ' عالمی معیشت کے لیے 3.3 فیصد کی معاشی شرح نمو کو اچھا نہیں کہا جاسکتا۔ انہوں نے کہا یہ اب بھی سست ترقی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ مالی پالیسیز مزید جارحانہ ہوں اور ہم زیادہ نقل و حرکت چاہتے ہیں۔'
انہوں نےابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے بارے میں کہا کہ' یہ بازار بھی آگے بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایک بڑے بازار بھارت میں مندی دیکھی ہے، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ یہ عارضی ہے۔'
ہم آنے والے دنوں میں اس میں رفتار کی توقع کررہے ہیں۔ انڈونیشیا اور ویتنام جیسے کچھ دیگر بازار بہتر ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ بہت سارے افریقی ممالک بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، لیکن میکسیکو جیسے کچھ ممالک بہتر کارکردگی نہیں دکھا رہے ہیں۔