بنگلہ برک فیلڈ آنرس ایسوسی ایشن (بی ایف او اے) نے مرکز سے اپیل کی ہے کہ وہ یکم اپریل 2022 سے مٹی سے بنی اینٹوں پر جی ایس ٹی کو موجودہ پانچ فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کرنے کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے یہ پوری صنعت تباہ ہو جائے گی جو اس وقت دیہی چھوٹی صنعتوں کے زمرے میں آتی ہے اور اس سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔
جی ایس ٹی کونسل کی ستمبر 2021 کو ہوئی میٹنگ میں اس سلسلے میں ایک تجویز کو منظوری دی گئی تھی، GST Council Has Agreed to Raise GST on Supply of Bricks جس میں کہا گیا تھا کہ یکم اپریل سے اینٹوں پر اِن پُٹ ٹیکس کریڈٹ کے ساتھ جی ایس ٹی 12 فیصد ہوگا۔ فی الحال، یہ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کے بغیر پانچ فیصد جی ایس ٹی ہے۔
ایسوسی ایشن نے آج جاری ایک بیان میں کہا کہ آئی ٹی سی کے ساتھ ساتھ جی ایس ٹی میں 140 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کمپوزیشن اسکیم کے تحت، 1.5 کروڑ روپے کے سالانہ ٹرن اوور والے اینٹوں کے بھٹوں پر جی ایس ٹی کو 500 فیصد بڑھا کر ایک سے چھ فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس اسکیم میں آئی ٹی سی نہیں ملتا ہے۔
اس نے کہا کہ اگر یہ فیصلہ مؤثر ہوا تو مٹی کی اینٹوں کے بھٹے بند ہو جائیں گے اور ہزاروں لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شعبہ دیہی اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت کے لیے روزگار اور آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔
مزید پڑھیں:
- Defer GST Hike on Textiles: کپڑوں پر جی ایس ٹی کی شرح میں اضافے کو ملتوی کیے جانے کا خیر مقدم
- GST Collections in February : فروری میں جی ایس ٹی وصولی 1.33 لاکھ کروڑ کے پار
یو این آئی