نئی دہلی: سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز(سی بی ڈی ٹی) نے تمام ٹیکس دہندگان کی آئی ٹی ریٹرن فائل کرنے کے لیے مقررہ تاریخوں میں مزید توسیع کے توقعات کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ' تاریخ میں توسیع نہیں کی جاسکتی۔ اس سے محکمہ ٹیکس اور حکومت کے فلاحی پروگرام کے کام میں رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔
اس فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ ایسے ٹیکس دہندگان جنہوں نے 10 جنوری تک ریٹرن فائل نہیں کیا ہے انہیں جرمانہ ادا کرنا پڑسکتا ہے۔ اسی طرح ٹیکس ایسے دہندگان جنہیں ریٹرن فائل کروانے سے قبل آڈٹ رپورٹ داخل کرنی تھی انہیں 15 جنوری تک ایسا کرنا ہوگا اور 15 فروری تک اپنا ریٹرن فائل کرنا ہوگا۔
محکمہ انکم ٹیکس نے ریٹرن فائل کرنے کی تاریخوں میں توسیع کے لیے تجویز طلب کی تھی، کیونکہ وبائی امراض کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کو پریشانیوں کا سامنا تھا۔ تجویز میں کہا گیا تھا ٹیکس دہندگان کی تمام اقسام کے لیے تاریخ 31 مارچ تک بڑھا دی جائے۔
بورڈ نے یہ بھی کہا کہ بھارت دیگر عالمی معیشتوں کے مقابلے میں زیادہ آزاد خیال رہا ہے۔
اس کے علاوہ رواں برس دائر کردہ ریٹرن کے اعداد و شمار واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ یہ تعداد گذشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ 2019-20 میں مقررہ تاریخ تک تقریباً 5.62 کروڑ انکم ٹیکس ریٹرن داخل کیے گئے تھے اور رواں برس 10 جنوری (2020-21) تک پہلے ہی 5.95 آئی ٹی آر داخل کردیے گئے ہیں۔
سی بی ڈی ٹی نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ مزید توسیع سے ریٹرن فائلنگ ڈسپلن پر منفی اثر پڑے گا اور ان لوگوں کے ساتھ نا انصافی ہوگی جو مقررہ وقت سے پہلے ہی ریٹرن فائل کرتے ہیں'۔
حکم میں کہا گیا ہے کہ مقررہ وقت میں توسیع سے کووڈ کے وقت میں غریبوں کو ریلیف فراہم کرنے کی حکومت کی کوششوں میں بھی رکاوٹ آئے گی'۔