مرکزی بجٹ Union Budget 2022 News میں سرمایہ جاتی اخراجات میں 35.4 فیصد کا زبردست اضافہ کیا جا رہا ہے۔ رواں مالی برس میں جہاں یہ رقم 5.54 لاکھ کروڑ روپے تھی، وہیں اِسے مالی برس 23-2022 کے لیے 7.50 لاکھ کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ یہ بات خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نےآج پارلیمنٹ میں اپنی بجٹ تقریر کے دوران کہی۔ Govt Hikes Public Expenditure by 35% to Rs 7.5 Lakh cr for FY23
مرکزی بجٹ 23-2022 پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ بتایا کہ اس طرح سرمایہ جاتی اخراجات 20-2019 کے سرمایہ جاتی اخراجات کے مقابلے 2.2 گنا سے زیادہ ہو گئے ہیں اور یہ 23-2022 میں جی ڈی پی کا 2.9 فیصد ہو گا۔ سرمایہ کاری کے اچھے دور میں نجی سرمایہ کاری کے لیے عوامی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی سرمایہ کاری کو اپنی صلاحیتوں اور معیشت کی ضروریات کے مطابق بڑھنے کے لیے، عوامی سرمایہ کاری کو قائدانہ رول ادا کرناچاہیے اور 23-2022میں نجی سرمایہ کاری اور مانگ کو آگے بڑھانا چاہیے۔'
وزیر خزانہ نے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، بڑی صنعتوں اور ایم ایس ایم ای سے تیار کردہ سامان کی مانگ میں اضافہ، پیشہ ور افراد کی خدمات اور بہتر زرعی انفراسٹرکچر کی بدولت کسانوں کی مدد کے ذریعے تیز رفتار اور پائیدار اقتصادی بحالی اور استحکام کو یقینی بنانے میں سرمایہ کاری کے کردار کو اجاگر کیا۔
مزید پڑھیں:
- Union Budget 2022 : عام بجٹ 2022 کے اہم نکات پر ایک نظر
- Union Budget MSME Sector: بجٹ ایم ایس ایم ای سیکٹر: جانئے چھوٹے پیمانے کی صنعت کو کیا ملا
- FM Allocates Rs 60,000 Cr to Drinking Water Project: ہر گھر نل سے جل یوجنا کے لیے 60 ہزار کروڑ روپے کا الاٹمنٹ
- RBI to Issue Digital Rupee: آر بی آئی ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرے گی، وزیر خزانہ نے کیا اعلان
- Budget 2022: عام بجٹ 2022، کیا سستا کیا مہنگا؟
یو این آئی