نئی دہلی: حکومت آنے والی سہ ماہی میں چھوٹی سیونگ اسکیموں کے سود کی شرحوں میں کمی کرنے پر غور کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس سے ریزرو بینک کے مانیٹری جائزے میں پالیسیوں کی شرحوں کو کم کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔
موجودہ سہ ماہی کے دوران بینک ڈپازٹ نرخوں میں کمی کے باوجود حکومت نے پبلک پروویڈنٹ فنڈ (پی پی ایف) اور قومی بچت پیپر (این ایس سی) جیسی چھوٹی بچت اسکیموں پر سود کی شرحوں میں کمی نہیں کی۔
بینکروں کی جانب سے مسلسل یہ شکایت رہتی ہے کہ چھوٹی سیونگ اسکیموں پر سود کی شرح زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ جمع نرخوں میں کٹوتی نہیں کرپاتے ہیں ایسی صورتحال میں قرض بھی سستا نہیں ہوپاتا ہے۔
آر بی آئی کے گورنر شکتی داس نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) سود کی شرح میں کٹوتی کے بارے میں فیصلہ کرے گی اور کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام آپشنز پر غور کیا جائے گا'۔
واضح رہے کہ چھوٹی بچت اسکیموں پر سود کی شرحوں کو سہ ماہی بنیاد پر تبدیل کیا جاتا ہے۔ 31 دسمبر 2019 کو حکومت نے موجودہ مالی برس کی چوتھی سہ ماہی میں پی پی ایف اور این ایس سی جیسی چھوٹی بچت اسکیموں کے سود کی شرحوں کو 7.9 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ جبکہ 113 ماہ کی پختگی والی کسان وکاس پترا کی شرح سود کو 7.6 فیصد پر برقرار رکھی گئی تھی۔
حکومت نے کہا تھا کہ جنوری تا مارچ 2020 سہ ماہی کے دوران سکانیا سمریدھی اسکیم کے تحت 8.4 فیصد سود دینے کا اعلان کیا تھا۔