انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) کی آج جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس برس اپریل میں بین الاقوامی مسافر جہازوں کی آمد و رفت میں اپریل 2019 کے مقابلے 98.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ گھریلو مسافر ٹرانسپورٹ میں 86.9 فیصڈ کی گراوٹ رہی۔ بین الاقوامی اور گھریلوپروازوں کو ملاکر عالمی ہوائی نقل و حمل ایک برس پہلے کے مقابلے میں 94.3 فیصد کم ہوگئی ہے۔
مئی میں صورتحال بہت اچھی نہیں تھی۔ آئی اے ٹی اے کا کہنا ہے کہ 21 اپریل کو ہوائی نقل و حمل کی نچلی سطح درج کی گئی تھی جس میں 27 مئی تک محض 30 فیصڈ کا اضافہ ہوا ہے۔ اس اضافے میں گھریلو پروازوں کا تعاون زیادہ ہے۔ ایسوسی ایشن نے 1990 سے اعدادا و شمار رکھنے شروع کئئے ہیں اور تب سے اب تک اتنی بڑی گراوٹ کبھی نہیں دیکھی دی گئی۔
آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور چیف ایکزیکیٹیو افسر الیکزینڈر ڈی جونائی نے رپورٹ ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہوابازی کے شعبے کے لئے اپریل کا مہینہ مشکل بھرا رہا۔ ہوائی سفر تقریباً رک سے گئے۔ لیکن یہ بحران کی انتہا بھی ہوسکتی ہے۔ پروازوں کی تعداد اب بڑھ رہی ہے۔ کئی ممالک پابندیوں میں نرمی کررہے ہیں۔ چین، جرمنی اور امریکہ جیسے اہم بازاروں میں کاروباری بھروسہ بڑھ رہا ہے۔
آئی اے ٹی اے بھارت کے مسافروں کی آمدورفت کے اعداد و شمار الگ سے جاری کرتا ہے لیکن اپریل میں ملک میں مسافر پروازوں پر مکمل پابندی کے سبب اس نے اس بار بھارت کے اعداد و شمار نہیں دئے ہیں۔ اپریل 2020 میں ایک بھی مسافر پرواز نہیں چلائی گئی تھی۔