بھارتی اسٹیٹ بنیک آف انڈیا ( ایس بی آئی) کے ماہر معاشیات نے سرکاری اعداد شمار آنے سے دو روز قبل ہی یہ اندازہ لگایاہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک کو کورونا وائرس سے مالی طور پر متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ مختلف اشیاء چینی درآمدات پر زیادہ انحصار ہے۔
مرکزی اعداد و شماریات کے دفتر نے سنہ 2019-20 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جو 11 برسوں میں سب سے کم سطح ہے۔' اس کی سب سے بڑی وجہ گھریلو استعمال میں کمی اور عالمی منڈیوں میں نرمی ہے جس کا اثر ملکی برآمدات پر پڑا ہے۔
معاشی نمو میں سست روی کے پیش نظر پالیسی سازوں نے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ اس ضمن میں سنہ 2019 میں ریزرو بینک کے ذریعہ ریپو ریٹ میں کٹوتی اور کارپوریٹ ٹیکس میں نمایاں کمی شامل ہے۔
ایس بی آئی کے ماہرین معاشیات نے مالی برس 2019۔20 کے لیے معاشی شرح نمو 4.7 فیصد کا اندازہ ظاہر کیا، جبکہ اس سے قبل 4.6 فیصد رہنے کا اندازہ ظاہر کیا گیا تھا'۔
تیسری سہ ماہی کے تخمینے کے بارے میں ماہرین معاشیات نے بتایا کہ اس کے مجموعی اہم اشارے بتاتے ہیں کہ نمو کی شرح گذشتہ سہ ماہی میں ساڑھے چار فیصد پر مستحکم رہے گی۔ اس میں 33 مختلف اشارے سے حاصل کردہ معلومات کا تجزیہ کیا گیا ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق ہانگ کانگ کو روئی اور ہیرے جیسی اشیا کی براہ راست برآمد اور شمسی منصوبوں سے متعلق آٹو اجزاء اور سامان کی درآمد سے معیشت پر اثرپڑے گا'۔
ان کا کہنا ہے کہ پولٹری مصنوعات کی فروخت متاثر ہوئی ہے۔ تاہم کورونا وائرس کا تعلق پرندوں سے نہیں ہے۔