خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے پارلیمنٹ میں اقتصادی سروے 2020-21 پیش کرتے ہوئے اقتصادی ترقی پر واضح طریقے سے زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی کے پیش نظر بھارت کو ہمہ گیر حصہ داری میں اضافہ کرتے ہوئے غریبوں کو غریبی سے باہر نکالنے کے لیے معاشی ترقی پر مسلسل توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
- مزید پڑھیں: بجٹ میں استعمال ہونے والی مشکل اصطلاحات کے معنی و مفہوم سمجھیں
- بجٹ 2021: تاریخی بجٹ یا منی بجٹ؟
صحت، تعلیم، ممکنہ زندگی، بچوں کی شرح اموات، پیدائش اور موت کی شرح، جرائم، نشیلی ادویات کا استعمال اور دماغی صحت سمیت مختلف سماجی – اقتصادی اشاریہ جات کے ساتھ عدم مساوات اور فی کس آمدنی کے باہمی تعلق کی جانچ کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے۔ یہ تجزیہ بتلاتا ہے کہ اقتصادی ترقی اور عدم مساوات دونوں کا ہی سماجی – اقصادی اشاریہ جات کے ساتھ یکساں تعلق ہے۔ اس تجزیے کی بنیاد پر اقتصادی سروے 2020-21 نے بھارت میں یہ پایا ہے کہ اقتصادی ترقی کا انسداد غریبی پر عدم مساوات کے مقابلے کہیں زیادہ اثر پڑتا ہے۔ اقتصادی ترقی کو ریاستی سطح پر فیصد آمدنی کے ذریعے دکھایا گیا ہے۔
بھارت جیسے ترقی پذیر ملک کے لیے اقتصادی جائزہ 2020-21 کی پالیسی جاتی سفارش کا مطلب یہ ہے کہ جہاں ترقی کی صلاحیت زیادہ ہے، غریبی کو کم از کم کرنے کا امکان بھی اتنا ہی اہم ہے۔ اس لیے کم از کم مستقبل قریب کے لیے اقتصادی حصے داری کا حجم تیزی سے بڑھانے پر مسلسل توجہ مبذول کی جانی چاہیے۔