ETV Bharat / business

اقتصادی پیکج: مختصر اور طویل المدتی اقدامات کا اعلان - چھوٹے کاروباری ادارے

وزیراعظم نریندر مودی نے آتم نربھر بھارت ابھیان ( خودکفیل بھارت) تحریک کے لیے 20 لاکھ کروڑ روپے کے خصوصی اقتصادی پیکج کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے آتم نربھر بھارت کے پانچ ستونوں معیشت، بنیادی ڈھانچہ، نظام، افرادی قوت اور ڈیمانڈ و سپلائی کو بہتر کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

Finance Minister
فائل فوٹو
author img

By

Published : May 15, 2020, 10:29 AM IST

Updated : May 15, 2020, 10:37 AM IST

اس ضمن میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے دوسری قسط کا اعلان کرتے ہوئے مہاجر مزدوروں، پھیری لگاکر سودا بیچنے والوں، مہاجر شہری ناداروں، چھوٹے کاروباریوں، از خود روزگار میں لگے ہوئے افراد، چھوٹے کاشتکاروں اور ہاؤسنگ کے شعبے کے لیے مختصر اور طویل المدتی اقدامات کی تفصیلات بتائیں۔

سیتا رمن نے کہا کہ' حکومت معیشت کے تمام تر عناصر اور معاشرے کی ضروریات کے تئیں خبردار ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چھوٹے کاروباری ادارے خصوصاً پھیری لگاکر سودا فروخت کرنے والوں کے کو ششو مدرا قرضوں کے ذریعے روزی روٹی کے ذرائع کی شکل میں امداد فراہم کی جانی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں ہماری سرپرستی کی درکار ہوتی ہے یعنی سماجی تحفظ اور افزوں قرض کے ذریعے انہیں تقویت بہم پہنچائی جانی چاہیے'۔

مہاجر مزدوروں، کاشتکاروں، چھوٹے کاروباریوں اور پھیری لگاکر سودا فروخت کرنے والوں سمیت نادار افراد کی امداد کے لیے درج ذیل مختصر مدتی اور طویل المدتی اقدامات کا اعلان کیا گیا۔

پھیری لگاکر سودا بیچنے والوں کے لئے 5000 کروڑ روپے کی قرض سہولت
پھیری لگاکر سودا بیچنے والوں کے لئے 5000 کروڑ روپے کی قرض سہولت

مہاجر مزدوروں کے لیے تمام تر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 5 کلوگرام فی مہاجر مزدور اور ایک کلو گرام چنا ہر کنبے کو ماہانہ دو مہینوں کے لیے یعنی مئی اور جون 2020 کے لیے مفت مختص کیے جائیں گے۔ مہاجر مزدور جو قومی خوراک سلامتی ایکٹ کے احاطے کے تحت نہیں آتے یا ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں راشن کارڈ نہیں رکھتے یعنی جہاں وہ فی الحال پھنسے ہوئے ہیں، انہیں بھی یہ راشن حاصل کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا جائے گا کہ وہ نشان زد تقسیم کے لیے جیسا کہ اسکیم کے تحت بتایا گیا ہے، ایک میکانزم وضع کریں۔ 8 لاکھ ایم ٹی اناج اور 50 ہزار ایم ٹی چنا مختص کیا جائے گا۔ اس مد میں مجموعی طور پر 3500 کروڑ روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے، اسے حکومت ہند برداشت کرے گی۔

ایسا ٹیکنالوجی انتظام استعمال کیا جائے گا، جس کی مدد سے مہاجر مزدور کسی بھی واجبی قیمت کی دوکان سے پی ڈی ایس (راشن) کی سہولت تک مارچ 2021 تک بھارت بھر میں کہیں بھی رسائی حاصل کرسکیں۔

مرکزی حکومت مہاجر مزدوروں اور شہری ناداروں کو قابل استطاعت کرایوں پر رہائش گاہوں کی فراہمی کے لیے ایک اسکیم کا آغاز کرے گی۔ قابل استطاعت کرایوں پر ہاؤسنگ کامپلیکس مہاجر مزدوروں اور شہری ناداروں کو، سماجی تحفظ اور زندگی میں بہتر معیار فراہم کریں گے۔ یہ کام سرکاری فنڈ سے بنے ہوئے مکانوں کو شہروں میں قابل استطاعت رینٹل ہاؤسنگ کاملیکسز (اے آر ایچ سی) میں بدل کا انجام دیا جائے گا۔ اور اسے پی پی موڈ کے تحت رعایتی، مینو فیکچرنگ اکائیوں، صنعتوں، اداروں، ایسو سی ایشنوں کی مدد سے انجام دیا جائے گا۔ تاکہ یہ تمام تر ادارے اپنی نجی زمین پر قابل استطاعت رینٹل ہاسنگ کاملیکس ( اے آر ایچ سی) کھڑے کرسکیں اور انہیں آپریٹ کرسکیں۔ اس سلسلے میں یکساں بنیاد پر ریاستی حکومت کی ایجنسیوں/ مرکزی حکومت کے اداروں کو سبسڈی یا رعایت فراہم کی جائے گی۔ تاکہ وہ قابل استطاعت رینٹل ہاوسنگ کاملیکس کھڑے کرسکیں اور انہیں چلا سکیں۔ اسکیم کی مکمل تفصیلا ت کا اجراء وزارت/ محکمے کی جانب سے عمل میں لایا جائے گا۔

حکومت مدرا ششو لون لینے والوں کو 12 مہینوں کی مدت کے لیے 2 فیصد کی شرح سود کے حساب سے رعایت فراہم کرے گی۔ یہ رعایت ان قرض لینے والوں کو فراہم کی جائے گی جن کے قرض 50 ہزار روپے سے کم کے ہوں گے۔ مدرا ششو قرض لینے والوں کی رواں تعداد تقریباً 1.62 لاکھ کروڑ کے بقدر ہے۔ اس کے ذریعے ششو مدرا قرض لینے والوں کو تقریباً 1500 کروڑ روپے کی راحت حاصل ہوگی۔

پھیری لگاکر سودا فروخت کرنے والوں کے لیے 5ہزار کروڑ روپے کی قرض سہولت

ایک مہینے کی مدت کے اندر ایک خصوصی اسکیم شروع کی جائے گی تاکہ پھیری لگاکر سودا فروخت کرنے والے آسانی کے ساتھ قرض کی رسائی کی سہولت حاصل کرسکیں۔ فی الحال جو صورتحال درپیش ہے، اس میں سب سے بری طرح متاثر ہونے والے یہی افراد ہیں۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ انہیں دوبارہ سے اپنا کاروبار شروع کرنے کے لائق بنایا جاسکے۔ اس اسکیم کے تحت ہر ایک صنعت کے لیے ابتدائی کام کاج کی پونجی کے طور پر 10ہزار روپے کی رقم بینک قرض کی شکل میں فراہم کی جائے گی۔ یہ اسکیم شہری اور دیہی دونوں طرح کے یعنی شہری اور دیہی پھیری لگاکر سودا بیچنے والوں کا احاطہ کرے گی۔ ڈیجیٹل طریقہ کار پر ادائیگیاں بروقت کی جائیں گی اور بروقت قرض واپسی پر انعامات بھی دئیے جائیں گے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس اسکیم کے تحت 50 لاکھ اسٹریٹ وینڈرس فائدہ حاصل کریں گے۔ اور 5ہزار کرور روپے کی رقم قرض کی شکل میں فراہم کی جائے گی۔

کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم کے تحت 2.5 کروڑ کاشتکاروں کو 2 لاکھ کروڑ روپے کا رعایتی قرض
کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم کے تحت 2.5 کروڑ کاشتکاروں کو 2 لاکھ کروڑ روپے کا رعایتی قرض

پی ایم اے وائی ( شہری) کے تحت ایم آئی جی کے لیے قرض سے مربوط سبسڈی اسکیم میں توسیع کے توسط سے ہاؤسنگ شعبے اور متوسط آمدنی کے گروپ کو 70000 کروڑ روپے کی مدد فراہم کی جائے گی۔

متوسط آمدنی والے گروپ ( جس کی سالانہ آمدنی 6 سے 18 لاکھ روپے کے درمیان ہے) کے لیے قرض سے مربوط سبسڈی اسکیم کی توسیع مارچ 2021 تک کی جائے گی۔ اس سے 2020-21 کے دوران 2.5 لاکھ متوسط آمدنی والے کنبوں کو فائدہ حاصل ہوگا اور اس کے نتیجے میں ہاؤسنگ کے شعبے میں 70000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری حاصل ہوگی۔ اس سے ہاؤسنگ کے شعبے کو تقویت ملے گی اور خاطر خواہ تعداد میں روزگار فراہم ہوںگے۔ ساتھ ہی ساتھ فولاد، سیمنٹ، نقل و حمل اور دیگر تعمیراتی ساز و سامان کی مانگ بھی بڑھے گی۔

معاوضہ جاتی جنگل بانی انتظام اور منصوبہ بندی اتھارٹی ( سی اے ایم پی اے) کے تحت مجموعی طور پر 6000 کروڑ روپے کی رقم کا استعمال شہری علاقوں، مصنوعی بازآبادکاری، قدرتی احیاء، جنگلاتی انتظام، مٹی اور نمی کے تحفظ کے کام، جنگلاتی تحفظ، جنگل اور جنگلی جانوروں سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی ترقی، جنگلی جانوروں کے تحفظ اور انتظام سمیت جنگل بانی اور پودھ کاری کے کاموں کے لیے کیا جائے گا۔ مرکزی حکومت ان منصوبوں کے لیے جو 6 ہزار کروڑ روپے کے بقدر کے ہیں، کے لیے فوری طور پر اپنی منظوری دے گی۔ اس قدم سے شہری، نیم شہری اور دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے اور قبائیلیوں (آدی باسیوں) کے لیے بھی روزگار کے مواقع فراہم ہوسکیں گے۔

این اے بی اے آر ڈی 30 ہزار کروڑ روپے کے بقدر کی از سرنو سرمایہ فراہمی اضافی طور پر دیہی امداد باہمی کے بینکوں اور آر آر بی کے لیے فصل قرض ضروریات کی تکمیل کے لیے فراہم کرے گا۔ یہ سرمایہ فراہمی آسان طریقے سے دستیاب ہوگی اور ٹی اے پی پر دستیاب ہوگی۔ یہ 90 ہزار کروڑ روپے کی رقم کے علاوہ ہوگی جو نبارڈ نے اس شعبے کے لیے اپنے معمول کے طور پر فراہم کی ہے۔ اس سے 3 کروڑ کاشتکاروں خصوصاً چھوٹے اور بہت چھوٹے کاشتکاروں کو فائدہ حاصل ہوگا اور وہ ربیع کی فصل کٹنے کے بعد اور موجودہ خریف کی فصل میں سامنے آنے والی ضروریات کی تکمیل کرسکیں گے۔

کسان کریڈٹ کارڈ کے توسط سے پی ایم ۔کسان استفادہ کنندگان کو رعایتی قرض فراہم کرنے کے لیے ایک خصوصی مہم چلائی گئی ہے۔ اس سے ماہی گیروں اور مویشی پالنے والے کاشتکارون کو بھی فائدہ حاصل ہوگا۔ اس سے کاشت کے شعبے میں 2 لاکھ کروڑ روپے کی رقم فراہم ہوگی اور اس کے توسط سے 2.5 کروڑ کاشتکاروں پر احاطہ کیا جاسکے گا۔

اس ضمن میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے دوسری قسط کا اعلان کرتے ہوئے مہاجر مزدوروں، پھیری لگاکر سودا بیچنے والوں، مہاجر شہری ناداروں، چھوٹے کاروباریوں، از خود روزگار میں لگے ہوئے افراد، چھوٹے کاشتکاروں اور ہاؤسنگ کے شعبے کے لیے مختصر اور طویل المدتی اقدامات کی تفصیلات بتائیں۔

سیتا رمن نے کہا کہ' حکومت معیشت کے تمام تر عناصر اور معاشرے کی ضروریات کے تئیں خبردار ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چھوٹے کاروباری ادارے خصوصاً پھیری لگاکر سودا فروخت کرنے والوں کے کو ششو مدرا قرضوں کے ذریعے روزی روٹی کے ذرائع کی شکل میں امداد فراہم کی جانی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں ہماری سرپرستی کی درکار ہوتی ہے یعنی سماجی تحفظ اور افزوں قرض کے ذریعے انہیں تقویت بہم پہنچائی جانی چاہیے'۔

مہاجر مزدوروں، کاشتکاروں، چھوٹے کاروباریوں اور پھیری لگاکر سودا فروخت کرنے والوں سمیت نادار افراد کی امداد کے لیے درج ذیل مختصر مدتی اور طویل المدتی اقدامات کا اعلان کیا گیا۔

پھیری لگاکر سودا بیچنے والوں کے لئے 5000 کروڑ روپے کی قرض سہولت
پھیری لگاکر سودا بیچنے والوں کے لئے 5000 کروڑ روپے کی قرض سہولت

مہاجر مزدوروں کے لیے تمام تر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 5 کلوگرام فی مہاجر مزدور اور ایک کلو گرام چنا ہر کنبے کو ماہانہ دو مہینوں کے لیے یعنی مئی اور جون 2020 کے لیے مفت مختص کیے جائیں گے۔ مہاجر مزدور جو قومی خوراک سلامتی ایکٹ کے احاطے کے تحت نہیں آتے یا ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں راشن کارڈ نہیں رکھتے یعنی جہاں وہ فی الحال پھنسے ہوئے ہیں، انہیں بھی یہ راشن حاصل کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا جائے گا کہ وہ نشان زد تقسیم کے لیے جیسا کہ اسکیم کے تحت بتایا گیا ہے، ایک میکانزم وضع کریں۔ 8 لاکھ ایم ٹی اناج اور 50 ہزار ایم ٹی چنا مختص کیا جائے گا۔ اس مد میں مجموعی طور پر 3500 کروڑ روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے، اسے حکومت ہند برداشت کرے گی۔

ایسا ٹیکنالوجی انتظام استعمال کیا جائے گا، جس کی مدد سے مہاجر مزدور کسی بھی واجبی قیمت کی دوکان سے پی ڈی ایس (راشن) کی سہولت تک مارچ 2021 تک بھارت بھر میں کہیں بھی رسائی حاصل کرسکیں۔

مرکزی حکومت مہاجر مزدوروں اور شہری ناداروں کو قابل استطاعت کرایوں پر رہائش گاہوں کی فراہمی کے لیے ایک اسکیم کا آغاز کرے گی۔ قابل استطاعت کرایوں پر ہاؤسنگ کامپلیکس مہاجر مزدوروں اور شہری ناداروں کو، سماجی تحفظ اور زندگی میں بہتر معیار فراہم کریں گے۔ یہ کام سرکاری فنڈ سے بنے ہوئے مکانوں کو شہروں میں قابل استطاعت رینٹل ہاؤسنگ کاملیکسز (اے آر ایچ سی) میں بدل کا انجام دیا جائے گا۔ اور اسے پی پی موڈ کے تحت رعایتی، مینو فیکچرنگ اکائیوں، صنعتوں، اداروں، ایسو سی ایشنوں کی مدد سے انجام دیا جائے گا۔ تاکہ یہ تمام تر ادارے اپنی نجی زمین پر قابل استطاعت رینٹل ہاسنگ کاملیکس ( اے آر ایچ سی) کھڑے کرسکیں اور انہیں آپریٹ کرسکیں۔ اس سلسلے میں یکساں بنیاد پر ریاستی حکومت کی ایجنسیوں/ مرکزی حکومت کے اداروں کو سبسڈی یا رعایت فراہم کی جائے گی۔ تاکہ وہ قابل استطاعت رینٹل ہاوسنگ کاملیکس کھڑے کرسکیں اور انہیں چلا سکیں۔ اسکیم کی مکمل تفصیلا ت کا اجراء وزارت/ محکمے کی جانب سے عمل میں لایا جائے گا۔

حکومت مدرا ششو لون لینے والوں کو 12 مہینوں کی مدت کے لیے 2 فیصد کی شرح سود کے حساب سے رعایت فراہم کرے گی۔ یہ رعایت ان قرض لینے والوں کو فراہم کی جائے گی جن کے قرض 50 ہزار روپے سے کم کے ہوں گے۔ مدرا ششو قرض لینے والوں کی رواں تعداد تقریباً 1.62 لاکھ کروڑ کے بقدر ہے۔ اس کے ذریعے ششو مدرا قرض لینے والوں کو تقریباً 1500 کروڑ روپے کی راحت حاصل ہوگی۔

پھیری لگاکر سودا فروخت کرنے والوں کے لیے 5ہزار کروڑ روپے کی قرض سہولت

ایک مہینے کی مدت کے اندر ایک خصوصی اسکیم شروع کی جائے گی تاکہ پھیری لگاکر سودا فروخت کرنے والے آسانی کے ساتھ قرض کی رسائی کی سہولت حاصل کرسکیں۔ فی الحال جو صورتحال درپیش ہے، اس میں سب سے بری طرح متاثر ہونے والے یہی افراد ہیں۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ انہیں دوبارہ سے اپنا کاروبار شروع کرنے کے لائق بنایا جاسکے۔ اس اسکیم کے تحت ہر ایک صنعت کے لیے ابتدائی کام کاج کی پونجی کے طور پر 10ہزار روپے کی رقم بینک قرض کی شکل میں فراہم کی جائے گی۔ یہ اسکیم شہری اور دیہی دونوں طرح کے یعنی شہری اور دیہی پھیری لگاکر سودا بیچنے والوں کا احاطہ کرے گی۔ ڈیجیٹل طریقہ کار پر ادائیگیاں بروقت کی جائیں گی اور بروقت قرض واپسی پر انعامات بھی دئیے جائیں گے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس اسکیم کے تحت 50 لاکھ اسٹریٹ وینڈرس فائدہ حاصل کریں گے۔ اور 5ہزار کرور روپے کی رقم قرض کی شکل میں فراہم کی جائے گی۔

کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم کے تحت 2.5 کروڑ کاشتکاروں کو 2 لاکھ کروڑ روپے کا رعایتی قرض
کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم کے تحت 2.5 کروڑ کاشتکاروں کو 2 لاکھ کروڑ روپے کا رعایتی قرض

پی ایم اے وائی ( شہری) کے تحت ایم آئی جی کے لیے قرض سے مربوط سبسڈی اسکیم میں توسیع کے توسط سے ہاؤسنگ شعبے اور متوسط آمدنی کے گروپ کو 70000 کروڑ روپے کی مدد فراہم کی جائے گی۔

متوسط آمدنی والے گروپ ( جس کی سالانہ آمدنی 6 سے 18 لاکھ روپے کے درمیان ہے) کے لیے قرض سے مربوط سبسڈی اسکیم کی توسیع مارچ 2021 تک کی جائے گی۔ اس سے 2020-21 کے دوران 2.5 لاکھ متوسط آمدنی والے کنبوں کو فائدہ حاصل ہوگا اور اس کے نتیجے میں ہاؤسنگ کے شعبے میں 70000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری حاصل ہوگی۔ اس سے ہاؤسنگ کے شعبے کو تقویت ملے گی اور خاطر خواہ تعداد میں روزگار فراہم ہوںگے۔ ساتھ ہی ساتھ فولاد، سیمنٹ، نقل و حمل اور دیگر تعمیراتی ساز و سامان کی مانگ بھی بڑھے گی۔

معاوضہ جاتی جنگل بانی انتظام اور منصوبہ بندی اتھارٹی ( سی اے ایم پی اے) کے تحت مجموعی طور پر 6000 کروڑ روپے کی رقم کا استعمال شہری علاقوں، مصنوعی بازآبادکاری، قدرتی احیاء، جنگلاتی انتظام، مٹی اور نمی کے تحفظ کے کام، جنگلاتی تحفظ، جنگل اور جنگلی جانوروں سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی ترقی، جنگلی جانوروں کے تحفظ اور انتظام سمیت جنگل بانی اور پودھ کاری کے کاموں کے لیے کیا جائے گا۔ مرکزی حکومت ان منصوبوں کے لیے جو 6 ہزار کروڑ روپے کے بقدر کے ہیں، کے لیے فوری طور پر اپنی منظوری دے گی۔ اس قدم سے شہری، نیم شہری اور دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے اور قبائیلیوں (آدی باسیوں) کے لیے بھی روزگار کے مواقع فراہم ہوسکیں گے۔

این اے بی اے آر ڈی 30 ہزار کروڑ روپے کے بقدر کی از سرنو سرمایہ فراہمی اضافی طور پر دیہی امداد باہمی کے بینکوں اور آر آر بی کے لیے فصل قرض ضروریات کی تکمیل کے لیے فراہم کرے گا۔ یہ سرمایہ فراہمی آسان طریقے سے دستیاب ہوگی اور ٹی اے پی پر دستیاب ہوگی۔ یہ 90 ہزار کروڑ روپے کی رقم کے علاوہ ہوگی جو نبارڈ نے اس شعبے کے لیے اپنے معمول کے طور پر فراہم کی ہے۔ اس سے 3 کروڑ کاشتکاروں خصوصاً چھوٹے اور بہت چھوٹے کاشتکاروں کو فائدہ حاصل ہوگا اور وہ ربیع کی فصل کٹنے کے بعد اور موجودہ خریف کی فصل میں سامنے آنے والی ضروریات کی تکمیل کرسکیں گے۔

کسان کریڈٹ کارڈ کے توسط سے پی ایم ۔کسان استفادہ کنندگان کو رعایتی قرض فراہم کرنے کے لیے ایک خصوصی مہم چلائی گئی ہے۔ اس سے ماہی گیروں اور مویشی پالنے والے کاشتکارون کو بھی فائدہ حاصل ہوگا۔ اس سے کاشت کے شعبے میں 2 لاکھ کروڑ روپے کی رقم فراہم ہوگی اور اس کے توسط سے 2.5 کروڑ کاشتکاروں پر احاطہ کیا جاسکے گا۔

Last Updated : May 15, 2020, 10:37 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.