تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ رواں مالی برس کے دوران 14 مارچ تک بھارت سے تجارتی سامان کی برآمد تقریباً 390 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور مارچ کے آخر تک یہ 400 امریکی ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت چپس کی کمی کے حوالے سے آٹو سیکٹر کے خدشات پر حساس ہے۔
انہوں نے بتایاکہ 76,000 کروڑ کے بجٹ کے ساتھ حال ہی میں منظور شدہ سیمی کان انڈیا پروگرام درآمد انحصارکو کم کرنے میں مدد کرے گا اور آخر کار ہمیں چپس کے شعبہ میں خود کفیل بننے میں مدد کرے گا۔'
مسٹر گوئل نے کہاکہ' اپریل-مارچ 2021-22 میں ملک کی برآمدات یقینی طور پر 400 بلین ڈالر سے زیادہ ہوں گی۔'
وہ نئی دہلی میں آٹوموٹیو کمپوننٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (ایکما) کے زیر اہتمام 'آتم نربھر ایکسیلنس ایوارڈز' اور ساتویں ٹیکنالوجی سمٹ 2022 سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ پہلی بار بھارت کی آٹو پارٹس انڈسٹری نے 60 کروڑ ڈالر کا تجارتی سرپلس رجسٹر کیا ہے۔'
واضح رہے کہ بھارت کی آٹو موٹیو انڈسٹری کی مالیت 100 بلین ڈالر سے زیادہ ہے اور یہ شعبہ ملک کی کل برآمدات میں 8 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے۔
آٹوموبائل انڈسٹری کا بھارت کے جی ڈی پی کا 2.3 فیصد حصہ ہے اور یہ 2025 تک اس شعبے میں تیسری سب سے بڑی مارکیٹ بننے کے لیے تیار ہے۔'
پیوش گوئل نے گھریلو آٹو انڈسٹری کی صلاحیتوں کی تعریف کی اور کہاکہ ہماری کمپنیوں نے کووڈ، کنٹینر، چپ، مال برداری اور دیگر چیلنجوں کے درمیان صنعت کو ترقی کی راہ پر گامزن کررکھا ہے۔'
انہوں نے صنعت کاروں سے کہاکہ وہ بھارت میں بنائے جانے والے پارٹس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔
انہوں نے ان سے آر ایند ڈی میں خاص طور پر ای-موبلٹی اور بیٹری ٹیکنالوجی میں مزید سرمایہ کاری کرنے کے لئے کہا۔
مزید پڑھیں:
یو این آئی