بہار کے ماہر معاشیات این کے چودھری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ بہار جیسی ریاستوں کی ترقی کے بغیر ملک کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لہذا بہار میں سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔ زراعت جیسے شعبوں کی ترقی کے لیے مرکزی حکومت عام بجٹ میں بڑا فیصلہ لے سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ' ملک میں معیشت سست ہے اور حکومت چاہے گی کہ آنے والے برسوں میں مزید سرمایہ کاری ہو۔ جس کا فائدہ بہار کو بھی ملنے کی امید ہے۔
ماہر معاشیات نے کہا کہ' بہار میں زراعت کے شعبے میں بے پناہ امکانات ہیں۔ زراعت پر مبنی صنعتوں کے ذریعہ بہار کی تقدیر بدلی جاسکتی ہے۔ این کے چودھری کا یہ بھی کہنا ہے کہ پورانچل کی ترقی کے بغیر، جس میں بہار بھی شامل ہے۔ ملک کی ترقی ممکن نہیں۔'
این کے چودھری نے کہا کہ' وزیر اعلی نتیش کمار کے اس مطالبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ' وہ اہمیت کا حامل ہے، اور بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ ملنا چاہیے، کیوں کہ ہم لوگ پہلے سے کہتے رہے ہیں کہ' بہار جیسی ریاستوں کے لیے الگ سے انتظام کرنے کی ضرورت ہے'۔
ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے بہار کی شرح ترقی دو گنی ہے۔ وزیر اعلی نتیش کمار متعدد مواقع پر بہار کی نمو کی شرح کا بھی تذکرہ کرتے رہے ہیں اور کہتے رہے ہیں کہ اگر اس طرح کی شرح نمو کو برقرار رکھا گیا تو بھی ترقی یافتہ ریاستوں کے زمرے میں آنے میں کئی برس لگ جائیں گے۔ لہذا بہار کے لیے خصوصی ریاست کا درجہ ضروری ہے، تاکہ ترقی یافتہ ریاستوں کے زمرے میں آنے میں آسانیاں ہو۔لیکن فی الحال ریاست کو خصوصی ریاست کا درجہ ملنے کی کوئی امید نہیں ہے۔ لہذا ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت بہار جیسی ریاستوں میں بھاری سرمایہ کاری کے بارے میں فیصلہ لے سکتی ہے۔ اس طرح دیکھنا ہے کہ عام بجٹ میں بہار کے لیے کیا ہوتا ہے۔'