اس کا نفاذ پانچ برس کی مدت کے لیے اعلیٰ تعلیم کے اداروں (یونیورسٹیوں، کالجوں اور پریمیئر اداروں)، اسکولوں، صنعتی تربیتی مراکز (آئی ٹی آئی) اور فروغ صنعت کاری مراکز (ای ڈی سی) کے ذریعے کیا جانا ہے۔
پی ایم وائی یو وی اے پروجیکٹ کے جائزے کے دوران اس اسکیم کے تحت ہونے والی پیش رفت کو قابل اطمینان اور توقعات کے مطابق نہیں پایاگیا۔ لہٰذا اس پروجیکٹ کی تشکیل نو اور وزارت کے اسکل ایکو سسٹم سے متعلق اداروں یعنی پردھان منتری کوشل کیندر(پی ایم کے کے)، انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ(آئی ٹی آئی)، پالی ٹیکنکس، جن شکشن سنستھان(جے ایس ایس)اور ریکوگنیزن آف پرائرلرننگ (آر پی ایل) ٹریننگ سینٹرز کے ذریعے نفاذ کا فیصلہ کیا گیا۔ نظر ثانی شدہ حکمت عملی کے ساتھ تجرباتی پی ایم وائی یو وی اے پروجیکٹ کا نفاذ جاری ہے۔
اس کےعلاوہ بھارت کے نوجوانوں میں صنعت کاری کے کلچر کو فروغ دینے اور انہیں اپنی کمپنیاں قائم کرنے اور دوسروں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے تحریک دینے کے مقصد سے فروغ ہنرمندی و صنعت کاری کی وزارت نے سنہ 2016ء میں قومی صنعت کاری ایوارڈز اسکیم (این ای کے ایس)کا آغاز کیا۔
اسکیم کے تحت پہلی نسل کے ابھرتے ہوئے صنعت کاروں کو ایوارڈز دیے جاتے ہیں، تاکہ ان کی کوششوں اور حصولیابیوں کا اعتراف کیاجائے اور انہیں عزت بخشی جائے۔ یہ ایوارڈ ان افراد ؍تنظیموں کو بھی دیے جاتے ہیں، جو صنعت کاری کے فروغ کے میدان میں سازگار ماحول بنانے والوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔ ان ایوارڈز کا مقصد یہ بھی ہے کہ اس سے دوسروں کو تحریک ملے، تاکہ اس چیز کو اور بہتر طریقے سے کر سکیں۔
اسکیم کے تحت درج فہرست ذات ؍درج فہرست قبائل، خواتین صنعت کاروں، معذور افراد کے ذریعے چلائی جارہی صنعتوں اور دشوار گزار علاقوں میں چلائی جارہی صنعتوں کے لیے انٹرپرائزز ٹریک کے تحت ذیلی زمروں میں 12 ایوارڈز کے لیے خصوصی التزامات کئے گئے ہیں۔
یہ اطلاع فروغ ہنرمندی و صنعت کاری کے وزیر مملکت آر کے سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔