کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے عالمی غربت میں نصف ارب افراد کے اضافے کا خدشہ ہے، ایک اندازے کے مطابق صرف بھارت میں کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے 40 کروڑ افراد کا روزگار متاثر ہوا ہے۔ اسی درمیان کسانوں اور گاؤں کی معیشت کے تعلق سے کہا جارہا تھا کہ ' گاؤں کی معاشی سرگرمیاں شہر کے مقابلے مضبوط ہے، کیوں کہ عموماً گاؤں کی معاشی سرگرمی زراعت پر منحصر ہے اور اسے لاک ڈاؤن کی وجہ سے کوئی خاص فرق نہیں پڑنے والا'۔
جبکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کسانوں کو فصلوں کی کٹائی کے لیے مزدور نہیں مل رہے تھے، جس کی وجہ سے کسانوں کی فصلیں بربادی کے دہانے پر تھی۔ لیکن حالیہ بارش نے کسانوں کی پریشانی میں مزید اضافہ کردیا۔ بارش کی وجہ سے کسانوں کی اہم فصل گیہوں پوری طرح متاثر ہوگئی ہے، اور اب ان کے سامنے بھی مسائل پیدا ہونے لگے ہیں۔
ای وی ٹی وی بھارت کے ساتھ چیت کرتے ہوئے شیام سنگھ نامی کسان نے کہا کہ ' حالیہ بارش نے گیہوں کی فصل کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ بارش کی وجہ سے دیگر فصلیں بھی متاثر ہوئی ہیں، لیکن گیہوں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے'۔
انہوں نے کہا گیہوں کی بالیوں سے پہلے ہی سے کم دانے نکل رہے تھے لیکن اب بارش کی وجہ سے کٹی ہوئی فصل کا بہت برا حال ہے، جو فصل کھیتوں میں پڑی ہے اس کا بھی یہی حال ہے۔'
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ' حکومت پرانے طرز پر اس بار بھی نقصان کی بھرپائی کے لیے کسانوں کو معاوضہ دے'۔