ETV Bharat / business

کوٹپا میں ترمیم سے بیڑی کاروباری پر بحران کا خطرہ؟

author img

By

Published : Jan 16, 2021, 7:43 PM IST

مدھیہ پردیش کے ساگر اور جبل پور میں تیار ہونے والی بیڑی کبھی پورے ملک میں اپنی شناخت رکھتی تھی، یہ تقریباً دو سو برس کا کاروبار ہے، لیکن آہستہ آہستہ یہ صنعت حکومتی پابندی کی وجہ سےکمزور پڑ گئی۔

COTPA Amendment Bill will afficed beedi business
COTPA Amendment Bill will afficed beedi business

بھوپال: مدھیہ پردیش کے بندیل کھنڈ اور مہاکوشل کے علاقوں میں بیڑی مینوفیکچرنگ روزگار کا ذریعہ رہا ہے، لیکن اب اس کاروبار پر مسائل کے بادل گہرانے لگے ہیں، کیونکہ حال ہی میں سنہ 2003 میں سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات ایکٹ (کوٹپا) میں ترمیم کے ذریعے نئے قواعد جاری کردیے گئے ہیں۔ یہ ترامیم فروری 2021 سے نافذ ہوں گے، مذکورہ قانون کے نفاذ سے بیڑی کاروبار سے وابستہ لوگوں میں تشویش دیکھا جارہا ہے۔

مدھیہ پردیش کے ساگر اور جبل پور میں تیار ہونے والی بیڑی کبھی پورے ملک میں اپنی شناخت رکھتی تھی، یہ تقریباً دو سو برس کا کاروبار ہے، لیکن آہستہ آہستہ یہ صنعت حکومتی پابندی کی وجہ سےکمزور پڑ گئی۔ اسی وجہ سے اس کاروبار نے مغربی بنگال اور جنوبی بھارت میں اپنی جگہ بنالی ہے۔

ساگر اور جبل پور خطے میں بیڑی کی صنعت سے تقریباً 8 لاکھ لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، صرف یہی نہیں قبائلی طبقہ تندو کے پتوں کو جمع کرکے اپنے کنبے کی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ یہ ایسی صنعت ہے جس میں نہ تو پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی بجلی کی۔ اس کے باوجود اس صنعت کو سگریٹ جیسی صنعتوں کے زمرے میں شامل کرکے مشین سے تیار کردہ مصنوعات کے قواعد تھوپے جارہے ہیں جس سے اس صنعت پر بحران کا خطرہ لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش نے بھارت سے پولٹری پروڈکٹس کی درآمد پر پابندی لگائی

مدھیہ پردیش بیڑی صنعت تنظیم کے انیرود پمپلا پورے کے مطابق کوٹپا کے نئے قواعد کو نافذ کیا جارہا ہے۔ اس سے بیڑی کا کاروبار بند ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ اصل میں بیڑی کے کاروبار میں مشین کا استعمال نہیں ہوتا، یہ مکمل طور پر انسانی مزدور پر مبنی کاروبار ہے۔ لیکن جو نئی ترامیم کی گئی ہے ان میں بیڑی کے کاروبار کو گٹکا اور سگریٹ کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پنواڑی، بیڑی فروش کی رجسٹریشن بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔'

دوسری طرف آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری اجیت جین نے کوپٹا میں ہونے والی اس ترمیم کو عملی طور پر غیر منصفانہ اور کاٹیج صنعت کو بند کرنے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کاروبار پر منفی اثرات پڑے گا۔ ترمیم کرتے وقت کاروبار سے وابستہ لوگوں کے ساتھ بات چیت نہیں کی گئی۔ ملک بھر میں 15 کروڑ افراد اس صنعت سے منسلک ہیں ان کے روزگار میں رکاوٹ آئے گی۔ ایسا لگتاہے کہ حکومت کاٹیج انڈسٹری کو بند کرکے مشینی صنعت کو فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔'

مدھیہ پردیش بیڑی صنعت سے وابستہ تنظیم نے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے 31 دسمبر 2020 کو کوٹپا ایکٹ 2003 میں ترمیم کی ہے۔ اس سے بیڑی انڈسٹری کو نقصان ہوگا۔ خاص طور پر مدھیہ پردیش بیڑی انڈسٹری کو نقصان ہوگا۔ ریاست کا ایک بہت بڑا طبقہ اس کاروبار سے منسلک ہے اگر موجودہ شکل میں کوٹپا کے نئے قواعد کو نافذ کیا گیا تو بیڑی کی صنعت یقینی طور پر گر جائے گی اور بہت سے کاریگر راتوں رات بے روزگار ہوجائیں گے۔ یہ بے روزگاری ہماری ریاست کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہوگی۔'

بیڑی یونین نے مطالبہ کیا ہے کہ کوپٹا کے نئے قواعد کو نافذ کرنے سے قبل 31 مارچ 2021 تک دو ماہ کی مدت کے لیے تجاویز طلب کی جائیں۔ کوپٹا میں کی گئی ترمیم کے مطابق مینوفیکچر کو بھی بیڑی کے بنڈل پر 90 فیصد وارننگ کے ساتھ اپنی تفصیلات اور تیاری کی تاریخ بھی فراہم کرنا ہوگی۔

بھوپال: مدھیہ پردیش کے بندیل کھنڈ اور مہاکوشل کے علاقوں میں بیڑی مینوفیکچرنگ روزگار کا ذریعہ رہا ہے، لیکن اب اس کاروبار پر مسائل کے بادل گہرانے لگے ہیں، کیونکہ حال ہی میں سنہ 2003 میں سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات ایکٹ (کوٹپا) میں ترمیم کے ذریعے نئے قواعد جاری کردیے گئے ہیں۔ یہ ترامیم فروری 2021 سے نافذ ہوں گے، مذکورہ قانون کے نفاذ سے بیڑی کاروبار سے وابستہ لوگوں میں تشویش دیکھا جارہا ہے۔

مدھیہ پردیش کے ساگر اور جبل پور میں تیار ہونے والی بیڑی کبھی پورے ملک میں اپنی شناخت رکھتی تھی، یہ تقریباً دو سو برس کا کاروبار ہے، لیکن آہستہ آہستہ یہ صنعت حکومتی پابندی کی وجہ سےکمزور پڑ گئی۔ اسی وجہ سے اس کاروبار نے مغربی بنگال اور جنوبی بھارت میں اپنی جگہ بنالی ہے۔

ساگر اور جبل پور خطے میں بیڑی کی صنعت سے تقریباً 8 لاکھ لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، صرف یہی نہیں قبائلی طبقہ تندو کے پتوں کو جمع کرکے اپنے کنبے کی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ یہ ایسی صنعت ہے جس میں نہ تو پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی بجلی کی۔ اس کے باوجود اس صنعت کو سگریٹ جیسی صنعتوں کے زمرے میں شامل کرکے مشین سے تیار کردہ مصنوعات کے قواعد تھوپے جارہے ہیں جس سے اس صنعت پر بحران کا خطرہ لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش نے بھارت سے پولٹری پروڈکٹس کی درآمد پر پابندی لگائی

مدھیہ پردیش بیڑی صنعت تنظیم کے انیرود پمپلا پورے کے مطابق کوٹپا کے نئے قواعد کو نافذ کیا جارہا ہے۔ اس سے بیڑی کا کاروبار بند ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ اصل میں بیڑی کے کاروبار میں مشین کا استعمال نہیں ہوتا، یہ مکمل طور پر انسانی مزدور پر مبنی کاروبار ہے۔ لیکن جو نئی ترامیم کی گئی ہے ان میں بیڑی کے کاروبار کو گٹکا اور سگریٹ کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پنواڑی، بیڑی فروش کی رجسٹریشن بھی لازمی قرار دی گئی ہے۔'

دوسری طرف آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری اجیت جین نے کوپٹا میں ہونے والی اس ترمیم کو عملی طور پر غیر منصفانہ اور کاٹیج صنعت کو بند کرنے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کاروبار پر منفی اثرات پڑے گا۔ ترمیم کرتے وقت کاروبار سے وابستہ لوگوں کے ساتھ بات چیت نہیں کی گئی۔ ملک بھر میں 15 کروڑ افراد اس صنعت سے منسلک ہیں ان کے روزگار میں رکاوٹ آئے گی۔ ایسا لگتاہے کہ حکومت کاٹیج انڈسٹری کو بند کرکے مشینی صنعت کو فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔'

مدھیہ پردیش بیڑی صنعت سے وابستہ تنظیم نے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے 31 دسمبر 2020 کو کوٹپا ایکٹ 2003 میں ترمیم کی ہے۔ اس سے بیڑی انڈسٹری کو نقصان ہوگا۔ خاص طور پر مدھیہ پردیش بیڑی انڈسٹری کو نقصان ہوگا۔ ریاست کا ایک بہت بڑا طبقہ اس کاروبار سے منسلک ہے اگر موجودہ شکل میں کوٹپا کے نئے قواعد کو نافذ کیا گیا تو بیڑی کی صنعت یقینی طور پر گر جائے گی اور بہت سے کاریگر راتوں رات بے روزگار ہوجائیں گے۔ یہ بے روزگاری ہماری ریاست کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہوگی۔'

بیڑی یونین نے مطالبہ کیا ہے کہ کوپٹا کے نئے قواعد کو نافذ کرنے سے قبل 31 مارچ 2021 تک دو ماہ کی مدت کے لیے تجاویز طلب کی جائیں۔ کوپٹا میں کی گئی ترمیم کے مطابق مینوفیکچر کو بھی بیڑی کے بنڈل پر 90 فیصد وارننگ کے ساتھ اپنی تفصیلات اور تیاری کی تاریخ بھی فراہم کرنا ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.