خبروں کے مطابق مینو فیکچرنگ سیکٹر کے انڈیکس میں کمی کوئلے کی کان کنی میں کمی کی وجہ سے آئی ہے۔ کوئلے کی کان کنی میں پیداوار منفی سطح تک جا پہنچی ہے اس سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی گراوٹ کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔
گذشتہ برس ستمبر میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداوار میں 4.3 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ جبکہ اپریل سے ستمبر 2019 میں یہ کمی 1.3 فیصد درج گئی تھی۔
خبروں کے مطابق کوئلے کی کان کنی میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔ گذشتہ برس ستمبر 2018 میں کوئلے کی کان کنی میں منفی 8.6 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔ جبکہ رواں برس ستمبر میں یہ کم ہو کر منفی 20.5 فیصد ہوگئی تھی۔ اسی طرح گذشتہ برس ستمبر میں قدرتی گیس کی مصنوعات کی پیداوار میں منفی 3.9 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی اور اب یہ مزید گھٹ کر منفی 4.9 فیصد ہوگئی ہے۔ تاہم ریفائنری اور اسٹیل کے سیکٹر میں گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔
مزید: اسٹیل کی صنعتیں بھاری گراوٹ کی شکار
مینو فیکچرنگ میں کمی کی وجہ سے صنعتی پیداوار میں بھی کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ لہذا صنعتی پیداوار میں تیزی لانے کے لیے آر بی آئی کی جانب سے ایک اور ریپور ریٹ میں کمی کی امید ظاہر کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ اگست سے اب تک آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں 135 بنیادی پوائنٹس کی کمی کر چکی ہے۔ در اصل جی ڈی پی میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ آر بی آئی نے بھی سنہ 2019۔ 20 کے مالی برس کے لیے اپنی جی ڈی پی نمو کا تخمینہ 6.9 فیصد سے کم کرکے 6.1 فیصد کردیا ہے'۔