ETV Bharat / business

ملک کو معاشی تباہی میں ڈوبوکر خاموش ہے مودی حکومت: کانگریس - اب ملک کی اوسطاً آمدنی میں زبردست کمی آئے گی

کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت معیشت کی بحالی کے لیے اقدامات کرنے سے قاصر ہے۔'

India being pushed in the direction of monetary emergency: Congress targets Centre over financial scenario
India being pushed in the direction of monetary emergency: Congress targets Centre over financial scenario
author img

By

Published : Sep 3, 2020, 5:14 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے ملک کی معیشت کی حالت زار کے لیے مودی حکومت کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ 'معیشت آزادی کے بعد سے اب تک کی انتہائی نچلی سطح پر ہے اور حکومت کے پاس اس کو واپس پٹری پر لانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ اس لیے حکومت اس معاملے پر مکمل طور پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔'

ویڈیو
کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت معیشت کی بحالی کے لیے اقدامات کرنے سے قاصر ہے۔ وہ خاموش بیٹھ گئے ہیں اور مسلسل ڈوبتی ملک کی معیشت کو اب خدا کے بھروسے چھوڑ دیا گیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ '73 برسوں میں پہلی بار جی ڈی پی صفر سے نیچے 23 فیصد پر آگئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب ملک کی اوسطاً آمدنی میں زبردست کمی آئے گی۔ مسلسل کمزور ہورہی اس معیشت کا براہ راست اثر عام آدمی پر پڑنا یقینی ہے اور حکومت عام آدمی کو بچانے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات کرنے کے بجائے خاموش ہے اور اس کی یہ خاموشی بہت خطرناک ہے۔'
ترجمان نے کہا کہ 'ماہرین کے مطابق اس کی وجہ سے سال 2019۔20 میں فی کس سالانہ آمدنی 135050 اندازہ کی گئی جبکہ رواں مالی برس کی پہلی سہ ماہی یعنی اپریل سے جون تک جی ڈی پی منفی 24 فیصد پر آگئی ہے۔ جولائی سے ستمبر کی دوسری سہ ماہی میں صورتحال اس سے بھی بدتر ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر جی ڈی پی پورے برس صفر سے 11 فیصد سے نیچے آجائے تو عام لوگوں کی آمدنی میں سالانہ 14900 روپے کی کمی واقع ہوگی۔ ایک طرف مہنگائی کی مار، دوسری طرف سرکاری ٹیکسوں کی بھرماراور تیسری طرف کساد بازاری کی مار اور یہ تینوں مل کر عام آدمی کی کمر توڑ دیں گی۔'

نئی دہلی: کانگریس نے ملک کی معیشت کی حالت زار کے لیے مودی حکومت کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ 'معیشت آزادی کے بعد سے اب تک کی انتہائی نچلی سطح پر ہے اور حکومت کے پاس اس کو واپس پٹری پر لانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ اس لیے حکومت اس معاملے پر مکمل طور پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔'

ویڈیو
کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت معیشت کی بحالی کے لیے اقدامات کرنے سے قاصر ہے۔ وہ خاموش بیٹھ گئے ہیں اور مسلسل ڈوبتی ملک کی معیشت کو اب خدا کے بھروسے چھوڑ دیا گیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ '73 برسوں میں پہلی بار جی ڈی پی صفر سے نیچے 23 فیصد پر آگئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب ملک کی اوسطاً آمدنی میں زبردست کمی آئے گی۔ مسلسل کمزور ہورہی اس معیشت کا براہ راست اثر عام آدمی پر پڑنا یقینی ہے اور حکومت عام آدمی کو بچانے کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات کرنے کے بجائے خاموش ہے اور اس کی یہ خاموشی بہت خطرناک ہے۔'
ترجمان نے کہا کہ 'ماہرین کے مطابق اس کی وجہ سے سال 2019۔20 میں فی کس سالانہ آمدنی 135050 اندازہ کی گئی جبکہ رواں مالی برس کی پہلی سہ ماہی یعنی اپریل سے جون تک جی ڈی پی منفی 24 فیصد پر آگئی ہے۔ جولائی سے ستمبر کی دوسری سہ ماہی میں صورتحال اس سے بھی بدتر ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر جی ڈی پی پورے برس صفر سے 11 فیصد سے نیچے آجائے تو عام لوگوں کی آمدنی میں سالانہ 14900 روپے کی کمی واقع ہوگی۔ ایک طرف مہنگائی کی مار، دوسری طرف سرکاری ٹیکسوں کی بھرماراور تیسری طرف کساد بازاری کی مار اور یہ تینوں مل کر عام آدمی کی کمر توڑ دیں گی۔'
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.