ETV Bharat / business

مرکز، ریاستوں کے جی ایس ٹی بقایا کی ادائیگی کرے: کانگریس

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ مرکز کے پاس لمبے عرصے سے ریاستوں کا کروڑوں روپے کا اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کا بقایا ہے اور اس کے نہ ملنے سے کئی ریاستوں کی مالی حالت بہت خراب ہے لہٰذا وفاق کے نظریہ کا احترام کرتے ہوئے مرکز کو اس کی جلد ادائیگی کرنا چاہیے۔

congress accuses center of mismanagement on gst distribution
congress accuses center of mismanagement on gst distribution
author img

By

Published : Aug 25, 2020, 8:05 PM IST

کانگریس کے ترجمان راجیو گوڑا، پنجاب حکومت میں وزیر خزانہ منپریت بادل اور کرناٹک کانگریس کے رہنما کرشنا وی گوڑا نے منگل کے روز پریس کانفرنس میں کہا کہ دو روز بعد جی ایس ٹی کونسل کا اجلاس ہونا ہے اور کانگریس کے زیر اقتدار ریاستوں کے وزیر خزانہ مرکز سے جی ایس ٹی کے بقایا کی فوری ادائیگی کرنے کا مطالبہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بقایا نہ ملنے سے محض کانگریس کے زیر اقتدار ریاست ہی نہیں بلکہ بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں کو بھی مشکل ہو رہی ہے لہٰذا مرکزی حکومت کو نظریۂ وفاق احترام کا کرتے ہوئے فوراً بقایا ادا کرنا چاہیے۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی بقایا کورونا بحران کے سبب نہیں بلکہ حکومت کی بد انتظامی کے سبب رکا ہے۔ ایک سال سے زیادہ وقت سے مرکز نے اس پیسے کی ادائیگی نہیں کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب جیسی چھوٹی ریاست کا مرکز پر 4500 کروڑ روپیے کا جی ایس ٹی کا بقایا ہے جبکہ کرناٹک کو اس مد کے تحت 13000 کروڑ روپیے کی ادائیگی کی جانی ہے۔

کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ جی ایس ٹی کے بقایا کی ادائیگی نہ ہونے سے ریاستوں کی مالی حالت ابتر ہو رہی ہے۔ اس وقت کرناٹک جیسی کئی ریاست سیلاب کا سامنا کر رہی ہیں اور اگر اس وقت انھیں بقایا رقم کی دائیگی نہیں کی جاتی ہے تو ریاست، عوام کو راحت دینے میں زیادہ مؤثر ثابت ہوں گے۔

مزید پڑھیں: بھارت میں ملازمت کی خراب صورتحال؟

ڈاکٹر بھارگو نے کہا کہ کورونا وائرس کے شروعاتی وقت میں زیادہ تر ٹیسٹ کٹ درآمد کرتے تھے لیکن گھریلو صنعت کاروں نے بہت جلد ملک میں ان کا پروڈکشن شروع کر دیا۔ ٹیسٹ کٹ بنانے میں گھریلو صنعتکاروں کے آگے آنے سے ٹیسٹ کٹ کی قیمت میں کافی گراوٹ آئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جب ملک میں دیسی کورونا ٹیسٹ کٹ کی دستیابی بڑھی تو بیرون ملک کی کمپنیوں کو بھی مقابلہ جاتی قیمت پر آنے کے لیے ٹیسٹ کٹ کی قیمت کم کرنا پڑی۔ ٹیسٹ کٹ کی قیمت کم ہونے سے سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ اس سے ملک میں کورونا ٹیسٹ کی رفتار بڑھی ہے۔ ریاستوں نے بڑی تعداد میں ٹیسٹ کٹ خریدے اور ٹیسٹ کیے جن سے وائرس کا وقت رہتے پتہ لگنے لگا۔

ڈاکٹر بھارگو نے بتایا کہ مارچ میں تمام آر ٹی۔پی سی آر ٹیسٹ کٹ کے لیے 1,150 روپیے خرچ کرنے پڑتے تھے جو اپریل میں کم ہو کر 918 روپیے فی ٹیسٹ کٹ، مئی اور جون 389 روپیے فی ٹیسٹ کٹ اور جولائی میں مزید کم ہو کر 138 روپیے فی ٹیسٹ کٹ ہو گئے۔

اسی طرح وی ٹی ایم ٹیسٹ کٹ 320 روپیے کی تھی جو اب کم ہو کر 93 روپیے کے قریب آ گئی ہے۔ آر این اے ایکسٹریکشن کٹ بھی 320 روپیے سے کم ہو کر 91 روپیے ہو گئی ہے۔

کانگریس کے ترجمان راجیو گوڑا، پنجاب حکومت میں وزیر خزانہ منپریت بادل اور کرناٹک کانگریس کے رہنما کرشنا وی گوڑا نے منگل کے روز پریس کانفرنس میں کہا کہ دو روز بعد جی ایس ٹی کونسل کا اجلاس ہونا ہے اور کانگریس کے زیر اقتدار ریاستوں کے وزیر خزانہ مرکز سے جی ایس ٹی کے بقایا کی فوری ادائیگی کرنے کا مطالبہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بقایا نہ ملنے سے محض کانگریس کے زیر اقتدار ریاست ہی نہیں بلکہ بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں کو بھی مشکل ہو رہی ہے لہٰذا مرکزی حکومت کو نظریۂ وفاق احترام کا کرتے ہوئے فوراً بقایا ادا کرنا چاہیے۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی بقایا کورونا بحران کے سبب نہیں بلکہ حکومت کی بد انتظامی کے سبب رکا ہے۔ ایک سال سے زیادہ وقت سے مرکز نے اس پیسے کی ادائیگی نہیں کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب جیسی چھوٹی ریاست کا مرکز پر 4500 کروڑ روپیے کا جی ایس ٹی کا بقایا ہے جبکہ کرناٹک کو اس مد کے تحت 13000 کروڑ روپیے کی ادائیگی کی جانی ہے۔

کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ جی ایس ٹی کے بقایا کی ادائیگی نہ ہونے سے ریاستوں کی مالی حالت ابتر ہو رہی ہے۔ اس وقت کرناٹک جیسی کئی ریاست سیلاب کا سامنا کر رہی ہیں اور اگر اس وقت انھیں بقایا رقم کی دائیگی نہیں کی جاتی ہے تو ریاست، عوام کو راحت دینے میں زیادہ مؤثر ثابت ہوں گے۔

مزید پڑھیں: بھارت میں ملازمت کی خراب صورتحال؟

ڈاکٹر بھارگو نے کہا کہ کورونا وائرس کے شروعاتی وقت میں زیادہ تر ٹیسٹ کٹ درآمد کرتے تھے لیکن گھریلو صنعت کاروں نے بہت جلد ملک میں ان کا پروڈکشن شروع کر دیا۔ ٹیسٹ کٹ بنانے میں گھریلو صنعتکاروں کے آگے آنے سے ٹیسٹ کٹ کی قیمت میں کافی گراوٹ آئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جب ملک میں دیسی کورونا ٹیسٹ کٹ کی دستیابی بڑھی تو بیرون ملک کی کمپنیوں کو بھی مقابلہ جاتی قیمت پر آنے کے لیے ٹیسٹ کٹ کی قیمت کم کرنا پڑی۔ ٹیسٹ کٹ کی قیمت کم ہونے سے سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ اس سے ملک میں کورونا ٹیسٹ کی رفتار بڑھی ہے۔ ریاستوں نے بڑی تعداد میں ٹیسٹ کٹ خریدے اور ٹیسٹ کیے جن سے وائرس کا وقت رہتے پتہ لگنے لگا۔

ڈاکٹر بھارگو نے بتایا کہ مارچ میں تمام آر ٹی۔پی سی آر ٹیسٹ کٹ کے لیے 1,150 روپیے خرچ کرنے پڑتے تھے جو اپریل میں کم ہو کر 918 روپیے فی ٹیسٹ کٹ، مئی اور جون 389 روپیے فی ٹیسٹ کٹ اور جولائی میں مزید کم ہو کر 138 روپیے فی ٹیسٹ کٹ ہو گئے۔

اسی طرح وی ٹی ایم ٹیسٹ کٹ 320 روپیے کی تھی جو اب کم ہو کر 93 روپیے کے قریب آ گئی ہے۔ آر این اے ایکسٹریکشن کٹ بھی 320 روپیے سے کم ہو کر 91 روپیے ہو گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.