بیجنگ: ماؤ شینگ یونگ نے 17 اپریل کو کہا کہ ابتدائی حساب کے مطابق رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں چین کی جی ڈی پی 206 کھرب 50 ارب 40 کروڑ یوآن رہی جو تقابلی قیمتوں میں 6.8 فیصد کم ہے'۔
انہوں نے کہا کہ' چین کی معاشی اور معاشرتی ترقی کی صورتحال مستحکم ہے جس کو کوڈ 19 وبا کی سخت چیلنجوں کا سامنا ہے۔ مارچ کے مہینے میں اہم سیکٹرز کے گراوٹ میں کمی درج کی گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ملک کے شہروں اور قصبوں میں 22 لاکھ 90 ہزار افراد کو نئی ملازمت ملی۔ شہری سروے میں بے روزگاری کی شرح میں کمی ظاہر ہوئی۔ لیکن عام طور پر ملازمت کی صورتحال مستحکم ہے۔
ماؤ شینگ یونگ نے کہا کہ' اس وقت پوری دنیا میں وبا پھیل رہی ہے۔ دنیا میں معاشی بدحالی کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ چین میں پیداوار، معاشی اور معاشرتی ترقی کی بحالی کے لیے نئے چیلنجز ہیں۔ اگلے مرحلے میں وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول اور معاشی و معاشرتی ترقی کو فروغ دینے کے کام کو آگے بڑھایا جائے گا۔ پیداوار کی بحالی، لوگوں کی زندگیوں میں بہتری لانے کی پالیسی کو اپناتے ہوئے، مکمل طور پر خوشحال معاشرے کی تعمیر کرنے اور غربت کا خاتمہ سمیت دیگر پر ہدف پر کام کیا جائے گا'۔