مرکز کا مالی خسارہ رواں مالی برس 2020-21 کے بجٹ کے ہدف سے زائد 7.6 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔ جمعہ کو ایک رپورٹ میں اس کی پیش گوئی کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کووڈ۔19 وبا کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ملک کو اضافی خرچ کرنے کی ضرورت ہوگی، جبکہ حکومت کی آمدنی کم ہوگی، جس سے براہ راست مالی خسارے پر اثر پڑے گا۔
انڈیا ریٹنگز اینڈ ریسرچ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرکز اور ریاستوں کا مشترکہ مالی خسارہ 12.1 فیصد ہوگا۔ اس میں ریاستوں کا حصہ ساڑھے چار فیصد ہوگا۔
ریٹنگ ایجنسی نے کہا ہے کہ رواں مالی برس میں ملکی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں 5.3 فیصد کی کمی واقع ہوگی۔ وہیں آسام ، گوا ، گجرات اور سکم جیسی ریاستوں کی جی ڈی پی میں کمی 10 فیصد سے زیادہ ہوگی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جی ڈی پی اور محصولات میں کمی کا اثر برائے راست مالی خسارے پر پڑے گا۔
مالی خسارہ معیشت کا استحکام سمجھا جاتا ہے، اس میں کہا گیا ہے رواں مالی برس میں مرکز اور ریاستی مالی خسارہ مجموعی طور پر 12.1 فیصد ہوجائے گا۔ اس میں مرکز کا مالی خسارہ 7.6 فیصد اور ریاستوں کا 4.5 فیصد ہوگا۔
انڈیا ریٹنگز اینڈ ریسرچ کے چیف ماہر معاشیات ڈی کے پنت نے کہا کہ یہ وبا ایسے وقت آئی ہے جب صارفین کی کمزور مانگ کی وجہ سے بھارتی معیشت پہلے سے ہی سست تھی'۔
پنت نے کہا کہ' اس وبا کی وجہ سے فراہمی متاثر ہوئی، کیونکہ لاک ڈاؤن کے دوران صرف محدود علاقوں کو ہی ضروری سامان کی مینو فیکچرنگ اور فروخت کی اجازت دی گئی تھی۔'