پنجاب اینڈ مہاراشٹر کوآپریٹو بینک ( پی ایم سی) میں ہونے والی بدعنوانی کی خبریں ابھی گشت ہی کر رہی تھی کہ اسی دوران گُڈ ون جیولرز نامی کمپنی کے مالکان کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
گڈ ون جیولرس کے آؤٹ لیٹس اچانک بند ہونے کی خبروں نے سرمایہ کاروں ( کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے والوں) کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔
دراصل تین روز قبل ممبئی اور مضافات کے تھانے، کلیان، ڈوم بیولی امبر ناتھ کے آؤٹ لیٹس شورم اچانک بند ہونے کے بعد سرمایہ کاری کرنے والوں میں کہرام مچ گیا۔
جس کے بعد سرمایہ کاروں نے پولیس میں شکایت کرتے ہوئے کمپنی کے خلاف بدعنوانی کے متعدد مقدمات درج کروائے۔
تھانے شہر کے نوپاڑہ پولیس اسٹیشن کے سینیئر پولیس انسپکٹر انل انگلے کے مطابق گڈون جیولرز نامی کمپنی نے لوگوں کو 18 سے 20 فیصد انٹرسٹ کا لالچ دے کر عوام سے کروڑ روپیے وصول کرلیے۔'
گزشتہ چار- پانچ دنوں سے کمپنی کے تمام آؤٹ لیٹس اچانک بند ہوگئے۔ کمپنی کے مالک سدھیر اور سنیل نائر فرار ہیں۔ شکایت ملنے پر پولیس نے دونوں جعل سازوں کے خلاف تعزیرات ہند کے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
فی الحال ابھی تک پولیس کے پاس تقریباً دو کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کا معاملہ پہنچا ہے۔
مذکورہ بدعنوانی کے معاملے پر مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ 250 سے 300 افراد نے اس سلسلے میں ان سے رابطہ کیا، جسکے بعد اس کمپنی کے تمام شو رومز کو سیل کردیا گیا ہے۔ پولیس مقدمہ درج کر کے تحقیقات کررہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق کمپنی عوام سے قسطوں میں روپے لے کر انٹرسٹ (سود) کے ساتھ سونا یا رقم واپس کرنے کی بات کی تھی لیکن اب کمپنی کے شو رومز بند ہونے سے عوام میں بے چینی پائی جارہی ہے۔
پولیس کے مطابق خبر ملتے ہی وہ اس کمپنی کے مالک کی ڈومبیولی میں واقع رہائش گاہ پر پہنچ کر ان سے تفتیش کرنے چاہی لیکن رہائش گاہ پر تالا لگا ہواپایا گیا۔
واضح رہے کہ کمپنی کے دونوں مالک کا تعلق ریاست کیرالہ سے ہے، ممبئی اور پونے میں ان کے کل 13 شو رومز ہیں۔
سنہ 1992 میں مذکورہ کمپنی نے کیرالہ میں سونے کا کاروبار شروع کیا تھا اسکے تین سال بعد یہ کمپنی ہول سیل کے کاروبار میں آگئی، اور سنہ 2004 میں ممبئی میں انہوں نے لوگوں سے سرمایہ کاری کے لیے روپے وصول کرنے شروع کیے۔ مزید کمپنی پراپرٹی سمیت کئی کاروبار کررہی تھی۔