نئی دہلی: ٹریڈ یونین (کیٹ) نے صارفین کے امور کی وزارت کی جانب سے ای کامرس کمپنی ایمیزون پر عائد جرمانے کو ناکافی قرار دیا ہے۔ وزارت نے ایمیزون پر مصنوعات کی تفصیلات فراہم نہ کرنے پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔
کیٹ نے کہا ہے کہ جرمانے کی وصولی کی سب سے بڑی وجہ مجرموں کو اپنی غلطی کا احساس دلانا ہے، تاکہ وہ دوبارہ ایسا جرم نہ کرے۔
کٹ کا کہنا تھا کہ ان کمپنیوں کے خلاف ایسی سخت کارروائی ہونی چاہیے، جو مثال بنے، لہذا ہم ای کامرس پلیٹ فارم پر سات دن کے لیے پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
کیٹ کے قومی صدر بی سی بھارتیہ اور جنرل سکریٹری پروین کھنڈوال نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اس طرح کے معمولی جرمانہ عائد کرنا عدالتی اور انتظامیہ کی تضحیک ہے۔ کیٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ جرمانہ یا سزا معیشت کو ہونے والے نقصان کے مطابق ہونی چاہیے۔
بھارتیہ اور کھنڈوال نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے چلائی گئی 'ووکل فار لوکل' اور آتم نربھر بھارت مہم کو تقویت دینے کے لیے یہ ضروری ہے کہ مصنوعات کو ملک کی اصل کی تفصیلات دی جائیں، لیکن ای کامرس کمپنیاں مستقل ضابطے اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر آمادہ ہے۔
مزید پڑھیں: بجٹ 2021: مالیات کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کرنا چیلنج ہو گا
جی ڈی پی کی شرح نمومیں منفی 7.5 فیصد کی گراوٹ
کیٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کمپنیوں کی پہلی غلطی پر سات دن اور دوسری غلطی پر 15 دن کی پابندی عائد کی جائے۔ کیٹ نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر مرکزی حکومت کو دفعات کے تحت کمپنیوں کے خلاف جرمانہ عائد کرنا چاہیے۔
کیٹ نے کہا ہے کہ ایمیزون جیسی بڑی عالمی ای کامرس کمپنی کے لیے 25 ہزار روپے جرمانہ معمولی رقم ہے۔ اگر جرمانے کی رقم یا سزا سخت ہوگی تو پھر یہ کمپنیاں قواعد کی خلاف ورزی کرنے سے پہلے کئی بار سوچیں گی۔
بھارتیہ اور کھنڈوال نے 25000 روپے جرمانے کو قانون سے سمجھوتہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ قانون سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس قاعدہ کو فلپ کارٹ اور منترا جیسی ای کامرس کمپنیوں کے لیے بھی ایک ضابطے کو مساوی طور پر نافذ ہونا چاہیے۔