ETV Bharat / business

حکومت نے اناج کی پیکنگ میں جوٹ کا استعمال لازمی قرار دیا

کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر پیکیجنگ میں جوٹ کے استعمال کو لازمی قرار دینے کے حکومتی فیصلے سے جوٹ کی صنعت سے وابستہ لاکھوں مزدوروں کو فائدہ پہنچے گا۔ وہیں اس فیصلے سے جوٹ پیدا کرنے والے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا۔

Cabinet approves reservation norms for Jute Packaging Materials for Jute Year 2021-22
حکومت نے اناج کی پیکنگ میں جوٹ کا استعمال لازمی قرار دیا
author img

By

Published : Nov 10, 2021, 9:05 PM IST

حکومت نے اگلے ایک برس تک اناج کی پیکنگ کے لیے جوٹ کے تھیلے کا استعمال لازمی کر دیا ہے۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والی اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی کی میٹنگ میں کیا گیا ہے، جس کے تحت یکم جولائی سے اگلے برس 30 جون تک پیکنگ میں جوٹ کے لازمی استعمال کے معیاروں کو منظوری دے دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے تحت 2021-22 میں غذائی اجناس کی پیکنگ میں جوٹ کا استعمال 100 فیصد اور چینی کی پیکنگ میں 20 فیصد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس اعلان سے کچے جوٹ اور جوٹ کی پیکیجنگ میٹریل کے استعمال میں اضافہ ہوگا، جس سے ملکی پیداوار کو فروغ ملے گا اور یہ بھارت کی خود انحصاری کی جانب ایک موثر قدم ثابت ہوگا۔ سال 2020-21 میں، ملک میں پیدا ہونے والے کچے جوٹ کا تقریباً 66.57 فیصد پیکنگ میٹریل کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر پیکیجنگ میں جوٹ کے استعمال کو لازمی قرار دینے کے حکومتی فیصلے سے جوٹ کی صنعت سے وابستہ لاکھوں مزدوروں کو فائدہ پہنچے گا، وہیں جوٹ پیدا کرنے والے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا۔

انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ جوٹ بے کار ہونے پر آسانی سے ضائع ہوجاتا ہے اور یہ ماحول کے لحاظ سے ساز گارہے۔ اسی طرح جوٹ کو ایک بار استعمال کرنے کے بعد دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے یہ ماحول کے لیے اور بھی اہم ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جوٹ صنعت کا استعمال ملک کی اقتصادی سرگرمیوں کے لیے اہم ہے اور خاص طور پر ملک کے مشرقی حصوں میں، مغربی بنگال، اڈیشہ، بہار، آسام، تریپورہ، میگھالیہ، آندھرا پردیش اور تلنگانہ جیسی ریاستوں میں جوٹ کی صنعت ایک اہم مقام پر پہنچ چکی ہے اور یہ شمال مشرقی بھارت کی ایک بڑی صنعت ہے۔

مزید پڑھیں:

ہر سال حکومت غذائی اجناس کے لیے آٹھ ہزار کروڑ روپے کے جوٹ کے تھیلے خریدتی ہے، جس کے ذریعہ کسانوں، مزدوروں اور اس صنعت سے وابستہ دیگر لوگوں کے لیے روزگار کا حصول یقینی بنایا جاتا ہے۔

یو این آئی

حکومت نے اگلے ایک برس تک اناج کی پیکنگ کے لیے جوٹ کے تھیلے کا استعمال لازمی کر دیا ہے۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر انوراگ ٹھاکر نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والی اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی کی میٹنگ میں کیا گیا ہے، جس کے تحت یکم جولائی سے اگلے برس 30 جون تک پیکنگ میں جوٹ کے لازمی استعمال کے معیاروں کو منظوری دے دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے تحت 2021-22 میں غذائی اجناس کی پیکنگ میں جوٹ کا استعمال 100 فیصد اور چینی کی پیکنگ میں 20 فیصد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس اعلان سے کچے جوٹ اور جوٹ کی پیکیجنگ میٹریل کے استعمال میں اضافہ ہوگا، جس سے ملکی پیداوار کو فروغ ملے گا اور یہ بھارت کی خود انحصاری کی جانب ایک موثر قدم ثابت ہوگا۔ سال 2020-21 میں، ملک میں پیدا ہونے والے کچے جوٹ کا تقریباً 66.57 فیصد پیکنگ میٹریل کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر پیکیجنگ میں جوٹ کے استعمال کو لازمی قرار دینے کے حکومتی فیصلے سے جوٹ کی صنعت سے وابستہ لاکھوں مزدوروں کو فائدہ پہنچے گا، وہیں جوٹ پیدا کرنے والے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا۔

انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ جوٹ بے کار ہونے پر آسانی سے ضائع ہوجاتا ہے اور یہ ماحول کے لحاظ سے ساز گارہے۔ اسی طرح جوٹ کو ایک بار استعمال کرنے کے بعد دوبارہ استعمال کیا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے یہ ماحول کے لیے اور بھی اہم ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جوٹ صنعت کا استعمال ملک کی اقتصادی سرگرمیوں کے لیے اہم ہے اور خاص طور پر ملک کے مشرقی حصوں میں، مغربی بنگال، اڈیشہ، بہار، آسام، تریپورہ، میگھالیہ، آندھرا پردیش اور تلنگانہ جیسی ریاستوں میں جوٹ کی صنعت ایک اہم مقام پر پہنچ چکی ہے اور یہ شمال مشرقی بھارت کی ایک بڑی صنعت ہے۔

مزید پڑھیں:

ہر سال حکومت غذائی اجناس کے لیے آٹھ ہزار کروڑ روپے کے جوٹ کے تھیلے خریدتی ہے، جس کے ذریعہ کسانوں، مزدوروں اور اس صنعت سے وابستہ دیگر لوگوں کے لیے روزگار کا حصول یقینی بنایا جاتا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.