ETV Bharat / business

Budget 2022: پیر سے پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس، پہلے دن صدر کا خطاب، منگل کو پیش ہوگا بجٹ

مالی برس 2022۔23 کا بجٹ اجلاس پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سنٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر رام ناتھ کووند کے خطاب کے ساتھ شروع ہوگا۔ Sitharaman will Present Budget 2022

author img

By

Published : Jan 29, 2022, 8:33 PM IST

پیر سے پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس: پہلے دن صدر کا خطاب، منگل کو پیش کیا جائے گا بجٹ

بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ 31 جنوری سے 11 فروری تک اور دوسرا مرحلہ 14 مارچ سے 8 اپریل تک ہوگا۔ اس دوران پارلیمنٹ ہاؤس میں کووڈ- 19 کی روک تھام کے لیے جاری رہنما خطوط پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔

اجلاس کے پہلے دن 31 جنوری کو صدر کے خطاب کے بعد اقتصادی سروے (اکنامک سروے) 2021-22 دونوں ایوانوں میں پیش کیا جائے گا جس میں ملک کی معاشی صورتحال کی تفصیلات پیش کرنے کے ساتھ معاشی سماجی پالیسیوں اور پروگرامز کی مستقبل کی سمت اشارہ نظر آئے گا۔ Economic Survey will Be Presented

پہلے دن راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر 2.30 بجے شروع ہوگی۔

دوسرے دن منگل یکم فروری کو صبح 11 بجے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن لوک سبھا میں مالی برس 2022-23 کا مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔ Finance Minister Nirmala Sitharaman will present the Budget اس دن راجیہ سبھا کی کارروائی بجٹ تقریر کے ایک گھنٹے بعد شروع ہوگی اور بجٹ کی ایک کاپی ایوان کی میز پر رکھی جائے گی۔

اتر پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ، گوا اور منی پور کے اسمبلی انتخابات کے درمیان منعقد ہونے والے بجٹ اجلاس میں مہنگائی، بے روزگاری سمیت کئی دیگر مسائل پر اپوزیشن اور حکمراں پارٹی کے درمیان گرما گرم بحث ہونے کا امکان ہے۔ حزب اقتدار کے بھی جارحانہ انداز میں رہنے کی توقع ہے۔

گذشتہ پانچ جنوری کو پنجاب میں سکیورٹی لاپرواہی کا معاملہ بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔ ریلوے کی بھرتی کے امتحان کے حوالے سے طلبہ کے احتجاج کی بازگشت پارلیمنٹ بھی سنائی دےسکتی ہے۔ بجٹ سیشن میں جاسوسی کے سافٹ ویئر پیگاسس کا معاملہ اپوزیشن ایک بار پھر اٹھا سکتا ہے، کیونکہ سیشن سے عین قبل ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ اسرائیلی کمپنی کا یہ سافٹ ویئر بھارت نے دفاعی معاہدے کے تحت خریدا تھا۔

کووڈ کی وبا کی وجہ سے پہلے مرحلے میں دونوں ایوانوں کی کارروائی 2 فروری سے 11 فروری تک مختلف اوقات میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ راجیہ سبھا کی کارروائی صبح 10 بجے سے دوپہر 3 بجے تک اور لوک سبھا کی کارروائی شام 4 بجے سے 9 بجے تک چلے گی۔

بجٹ اجلاس کے دوران 12 فروری سے 13 مارچ تک ایک ماہ کی چھٹی ہوگی۔ تعطیلات کے دوران، حکومت کے محکموں سے منسلک پارلیمانی کمیٹیاں متعلقہ وزارتوں کے لیے مختص بجٹ کا جائزہ لیتی ہیں۔

چھٹی کے بعد 14 مارچ سے شروع ہونے والے دوسرے مرحلے میں وزارتوں کے گرانٹس کے مطالبات پر بحث کی جائے گی اور متعلقہ محکموں کے وزراء جواب دیں گے۔ آخر میں بجٹ پر بحث کے بعد تمام محکموں کی گرانٹس کے مطالبات اور فائینانس بل وزیر خزانہ کے جواب کے ساتھ منظور کر لیا جائے گا۔

کووڈ-19 کےکیسز میں اضافے کے پیش نظر پارلیمنٹ کے احاطے میں داخل ہونے والے اراکین پارلیمنٹ اور ملازمین کے لیے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ اور مکمل ویکسینیشن کا سرٹیفکیٹ ہونا ضروری ہو گا۔

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن یعنی 29 نومبر 2021 کو راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو کی جانب سے ایوان کے 12 اراکین کو پورے اجلاس کے لیے معطل کرنے کے خلاف کارروائی کے خلاف اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کی نعرے بازی اور ہنگامے کی نذر ہو گیا تھا۔ ان اراکین کو گذشتہ اجلاس کے آخری دن 11 اگست کو ان کے ’غیر مہذب رویے‘ کی سزا دی گئی تھی۔

پارلیمنٹ کے مستقل ایوان راجیہ سبھا کا یہ 256 واں اجلاس ہے۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ 31 جنوری سے 11 فروری تک اور دوسرا مرحلہ 14 مارچ سے 8 اپریل تک ہوگا۔ اس دوران پارلیمنٹ ہاؤس میں کووڈ- 19 کی روک تھام کے لیے جاری رہنما خطوط پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔

اجلاس کے پہلے دن 31 جنوری کو صدر کے خطاب کے بعد اقتصادی سروے (اکنامک سروے) 2021-22 دونوں ایوانوں میں پیش کیا جائے گا جس میں ملک کی معاشی صورتحال کی تفصیلات پیش کرنے کے ساتھ معاشی سماجی پالیسیوں اور پروگرامز کی مستقبل کی سمت اشارہ نظر آئے گا۔ Economic Survey will Be Presented

پہلے دن راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر 2.30 بجے شروع ہوگی۔

دوسرے دن منگل یکم فروری کو صبح 11 بجے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن لوک سبھا میں مالی برس 2022-23 کا مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔ Finance Minister Nirmala Sitharaman will present the Budget اس دن راجیہ سبھا کی کارروائی بجٹ تقریر کے ایک گھنٹے بعد شروع ہوگی اور بجٹ کی ایک کاپی ایوان کی میز پر رکھی جائے گی۔

اتر پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ، گوا اور منی پور کے اسمبلی انتخابات کے درمیان منعقد ہونے والے بجٹ اجلاس میں مہنگائی، بے روزگاری سمیت کئی دیگر مسائل پر اپوزیشن اور حکمراں پارٹی کے درمیان گرما گرم بحث ہونے کا امکان ہے۔ حزب اقتدار کے بھی جارحانہ انداز میں رہنے کی توقع ہے۔

گذشتہ پانچ جنوری کو پنجاب میں سکیورٹی لاپرواہی کا معاملہ بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔ ریلوے کی بھرتی کے امتحان کے حوالے سے طلبہ کے احتجاج کی بازگشت پارلیمنٹ بھی سنائی دےسکتی ہے۔ بجٹ سیشن میں جاسوسی کے سافٹ ویئر پیگاسس کا معاملہ اپوزیشن ایک بار پھر اٹھا سکتا ہے، کیونکہ سیشن سے عین قبل ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ اسرائیلی کمپنی کا یہ سافٹ ویئر بھارت نے دفاعی معاہدے کے تحت خریدا تھا۔

کووڈ کی وبا کی وجہ سے پہلے مرحلے میں دونوں ایوانوں کی کارروائی 2 فروری سے 11 فروری تک مختلف اوقات میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ راجیہ سبھا کی کارروائی صبح 10 بجے سے دوپہر 3 بجے تک اور لوک سبھا کی کارروائی شام 4 بجے سے 9 بجے تک چلے گی۔

بجٹ اجلاس کے دوران 12 فروری سے 13 مارچ تک ایک ماہ کی چھٹی ہوگی۔ تعطیلات کے دوران، حکومت کے محکموں سے منسلک پارلیمانی کمیٹیاں متعلقہ وزارتوں کے لیے مختص بجٹ کا جائزہ لیتی ہیں۔

چھٹی کے بعد 14 مارچ سے شروع ہونے والے دوسرے مرحلے میں وزارتوں کے گرانٹس کے مطالبات پر بحث کی جائے گی اور متعلقہ محکموں کے وزراء جواب دیں گے۔ آخر میں بجٹ پر بحث کے بعد تمام محکموں کی گرانٹس کے مطالبات اور فائینانس بل وزیر خزانہ کے جواب کے ساتھ منظور کر لیا جائے گا۔

کووڈ-19 کےکیسز میں اضافے کے پیش نظر پارلیمنٹ کے احاطے میں داخل ہونے والے اراکین پارلیمنٹ اور ملازمین کے لیے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ اور مکمل ویکسینیشن کا سرٹیفکیٹ ہونا ضروری ہو گا۔

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے دن یعنی 29 نومبر 2021 کو راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو کی جانب سے ایوان کے 12 اراکین کو پورے اجلاس کے لیے معطل کرنے کے خلاف کارروائی کے خلاف اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کی نعرے بازی اور ہنگامے کی نذر ہو گیا تھا۔ ان اراکین کو گذشتہ اجلاس کے آخری دن 11 اگست کو ان کے ’غیر مہذب رویے‘ کی سزا دی گئی تھی۔

پارلیمنٹ کے مستقل ایوان راجیہ سبھا کا یہ 256 واں اجلاس ہے۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.