ETV Bharat / business

بجٹ 2021: تاریخی بجٹ یا منی بجٹ؟ - معاشی بحران سے نکالنے میں کافی وقت لگے گا

اقتصادی سروے سے قبل یہ قیاس لگایا جارہا تھا کہ اس بار کا بجٹ تاریخی ہوگا، جس میں بڑے پیمانے پر پالیسیز میں تبدیلی اور مانگ بڑھانے پر توجہ دی جائے گی، لیکن اقتصادی سروے اور وزیر اعظم کا بیان کچھ اور ہی کہہ رہا ہے۔

'Budget 2021 is next in series of 4-5 mini budgets presented in 2020': PM Modi
'Budget 2021 is next in series of 4-5 mini budgets presented in 2020': PM Modi
author img

By

Published : Jan 30, 2021, 7:21 PM IST

وزیر اعظم نریندر مودی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ نے گذشتہ برس چار سے پانچ "منی بجٹ" پیش کیا تھا اور مرکزی بجٹ 2021-22 بھی ان منی بجٹوں کا ایک حصہ ہوگا۔

ویڈیو

یہ بجٹ کا اجلاس ہے: بھارت کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ وزیر خزانہ کو 2020 میں 4-5 مختلف پیکچز کے تحت منی بجٹ پیش کرنا پڑا۔ لہذا اس بجٹ کو ان منی بجٹ کے ایک حصے کے طور پر دیکھا جائے گا۔ پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس کے آغاز سے قبل وزیر اعظم مودی نے یہ باتیں پریس کانفرنس کے دوران کہیں۔

واضح رہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے گذشتہ روز پارلیمنٹ میں اقصادی سروے پیش کیا۔ اقتصادی سروے میں بھی ایسا ہی کچھ دیکھا گیا جیسا کہ وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا۔ حالانکہ اس سے قبل یہ قیاس لگایا جارہا تھا کہ 2021-2022 کا بجٹ تاریخی بجٹ ہوگا جس میں بڑے پیمانے پر پالیسی میں تبدیلی، عوام کے ہاتھوں میں پیسے پہنچانے اور مانگ بڑھانے پر توجہ دی جائے گی۔ لیکن ایسا کچھ ہونے کی امید نہیں نظر آرہی ہے فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت کو بہت بڑا چیلنج درپیش ہے۔ اسی درمیان یکم فروری کو عام بجٹ بھی پیش ہوگا۔ لیکن ملک میں جاری ٹیکہ کاری مہم کے درمیان ملک کو ابھی معاشی بحران سے نکالنے میں کافی وقت لگے گا۔

خیال رہے کہ گذشتہ برس وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے مئی کے مہینے میں 20 لاکھ کروڑ روپے کے معاشی پیکیج کا اعلان کیا تھا تاکہ مختلف شعبوں کو وبائی امراض کی بحران سے نکالا جا سکے۔

نومبر کے آخر میں انہوں نے ایک اور پیکیج کا اعلان کیا، جس کا نام 'خودکفیل بھارت 3.0' ہے، جس کا مقصد روزگار کو بڑھانا، دیہی معیشت میں اخراجات میں اضافہ اور ترغیبی اسکیموں میں توسیع کرنا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ نے گذشتہ برس چار سے پانچ "منی بجٹ" پیش کیا تھا اور مرکزی بجٹ 2021-22 بھی ان منی بجٹوں کا ایک حصہ ہوگا۔

ویڈیو

یہ بجٹ کا اجلاس ہے: بھارت کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ وزیر خزانہ کو 2020 میں 4-5 مختلف پیکچز کے تحت منی بجٹ پیش کرنا پڑا۔ لہذا اس بجٹ کو ان منی بجٹ کے ایک حصے کے طور پر دیکھا جائے گا۔ پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس کے آغاز سے قبل وزیر اعظم مودی نے یہ باتیں پریس کانفرنس کے دوران کہیں۔

واضح رہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے گذشتہ روز پارلیمنٹ میں اقصادی سروے پیش کیا۔ اقتصادی سروے میں بھی ایسا ہی کچھ دیکھا گیا جیسا کہ وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا۔ حالانکہ اس سے قبل یہ قیاس لگایا جارہا تھا کہ 2021-2022 کا بجٹ تاریخی بجٹ ہوگا جس میں بڑے پیمانے پر پالیسی میں تبدیلی، عوام کے ہاتھوں میں پیسے پہنچانے اور مانگ بڑھانے پر توجہ دی جائے گی۔ لیکن ایسا کچھ ہونے کی امید نہیں نظر آرہی ہے فی الحال یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے حکومت کو بہت بڑا چیلنج درپیش ہے۔ اسی درمیان یکم فروری کو عام بجٹ بھی پیش ہوگا۔ لیکن ملک میں جاری ٹیکہ کاری مہم کے درمیان ملک کو ابھی معاشی بحران سے نکالنے میں کافی وقت لگے گا۔

خیال رہے کہ گذشتہ برس وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے مئی کے مہینے میں 20 لاکھ کروڑ روپے کے معاشی پیکیج کا اعلان کیا تھا تاکہ مختلف شعبوں کو وبائی امراض کی بحران سے نکالا جا سکے۔

نومبر کے آخر میں انہوں نے ایک اور پیکیج کا اعلان کیا، جس کا نام 'خودکفیل بھارت 3.0' ہے، جس کا مقصد روزگار کو بڑھانا، دیہی معیشت میں اخراجات میں اضافہ اور ترغیبی اسکیموں میں توسیع کرنا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.