مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن آج سنہ 2020۔ 21 کے لیے پارلیمانی بجٹ پیش کریں گی۔
اس بجٹ میں زراعت کے شعبے میں اہم اقدامات کی قیاسی کی جارہی ہے۔
جیسا کہ دیکھا جارہاہے زراعت اور کاشت کاری کے شعبے میں کئی مسائل ہیں، کسان ہر بار فصل کی قیمتوں کو لیکر واجبی قیمت ادا کرنے کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں۔
کاشت کاری میں ہورہے مسائل کی وجہ دیہی آبادی اس سے دوری اختیار کرہی ہے، ایک سروے کے مطابق 48 فیصد کسان خاندان زراعت کے پیشہ کو چھوڑ چکے ہیں جو ایک سنگین معاملہ ہے۔
اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے اہم اقدامات انجام دینے کی ضرورت ہے۔
سب سے پہلے کسانوں کو فصلوں کی پیداوار کے لیے فنڈز اور سبسیڈیز جاری کرنا ہوگا اور زاعتی ٹیکنالوجی کو فروغ دینا چاہیے۔
اور ساتھ میں فوڈ پراسسنگ انڈسٹریز کو قائم کرنا ہوگا۔
زراعت کے شعبہ میں فائدہ کے لیے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنی ہوگی۔
چونکہ زراعت ریاستی حکومت کی ذمہ داری کے تحت ہے اس میں ایسی پالیسی ترتیب دینی ہوگی جس میں مرکز کو اپنا رول اثر دار انداز میں ادا کرنا ہوگا۔
ایک سروے کے مطابق ملک میں دیہی علاقوں کی 18 ریاستیں59 فیصد کسان معلومات نہیں ہونے کے سبب بینک سے لون نہیں لے پاتے۔
بجٹ 2020 میں تمام مسائل کے حل کے لیے ریاستی اور مرکزی حکومت اور شعبہ زراعت کے ماہرین کو ملک گیر سطح پر ایک لچک پذیر پالیسی ترتیب دینی ہوگی۔
بجٹ 2020: شعبے زراعت اور کسانوں کی امیدیں
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن بجٹ 2020 کو پیش کرنے کی تیاری میں مصروف ہیں۔
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن آج سنہ 2020۔ 21 کے لیے پارلیمانی بجٹ پیش کریں گی۔
اس بجٹ میں زراعت کے شعبے میں اہم اقدامات کی قیاسی کی جارہی ہے۔
جیسا کہ دیکھا جارہاہے زراعت اور کاشت کاری کے شعبے میں کئی مسائل ہیں، کسان ہر بار فصل کی قیمتوں کو لیکر واجبی قیمت ادا کرنے کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں۔
کاشت کاری میں ہورہے مسائل کی وجہ دیہی آبادی اس سے دوری اختیار کرہی ہے، ایک سروے کے مطابق 48 فیصد کسان خاندان زراعت کے پیشہ کو چھوڑ چکے ہیں جو ایک سنگین معاملہ ہے۔
اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے اہم اقدامات انجام دینے کی ضرورت ہے۔
سب سے پہلے کسانوں کو فصلوں کی پیداوار کے لیے فنڈز اور سبسیڈیز جاری کرنا ہوگا اور زاعتی ٹیکنالوجی کو فروغ دینا چاہیے۔
اور ساتھ میں فوڈ پراسسنگ انڈسٹریز کو قائم کرنا ہوگا۔
زراعت کے شعبہ میں فائدہ کے لیے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنی ہوگی۔
چونکہ زراعت ریاستی حکومت کی ذمہ داری کے تحت ہے اس میں ایسی پالیسی ترتیب دینی ہوگی جس میں مرکز کو اپنا رول اثر دار انداز میں ادا کرنا ہوگا۔
ایک سروے کے مطابق ملک میں دیہی علاقوں کی 18 ریاستیں59 فیصد کسان معلومات نہیں ہونے کے سبب بینک سے لون نہیں لے پاتے۔
بجٹ 2020 میں تمام مسائل کے حل کے لیے ریاستی اور مرکزی حکومت اور شعبہ زراعت کے ماہرین کو ملک گیر سطح پر ایک لچک پذیر پالیسی ترتیب دینی ہوگی۔
dfd
Conclusion: