ETV Bharat / business

معیشت میں بدنظمی، جمہوریت کی توہین: سونیا

کانگریس صدر سونیا گاندھی نے نریندر مودی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ معیشت میں بدنظمی موجود ہے اور مہاراشٹر میں جمہوریت کی توہین کی گئی ہے'۔

Economic situation of the country is deepening
معیشت میں بدنظمی، جمہوریت کی توہین: سونیا
author img

By

Published : Nov 28, 2019, 6:16 PM IST

سونیا گاندھی نے کہاکہ' بی جے پی اور شیوسینا کا اتحاد بی جے پی لیڈروں کی نہایت پر اعتمادی اور گھمنڈ کی وجہ سے ٹوٹا ہے۔ بی جے پی کے لیڈروں نے کانگریس۔ این سی پی۔شیوسینا اتحاد کو توڑنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے معیشت میں بدنظمی کی بات کہتے ہوئے کہاکہ مودی ۔ شاہ کو معیشت کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں ہے اور وہ دونوں معیشت کی چیلنجوں کے بارے میں نہیں جانتے ہیں۔ اقتصادی خطرہ دن بدن بڑھتا جارہا ہے، بے روزگاری بڑھ رہی اور سرمایہ کاری نہیں ہورہی ہے۔ دیہی علاقہ میں کسان، کاروباری اور دیگر لوگ بدحال ہیں۔ برآمد کم ہو رہا ہے اور ضروری اشیا کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت مسائل کو حل کرنے کے بجائے اعداد و شمار کی ہیرا پھیری میں مصروف ہے یا انہیں چھپا رہی ہے۔

سونیا گاندھی نے کانگریس قانون ساز پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی جمہوری اتحاد حکومت انتقام کے جذبہ سے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کو 100 دن تک جیل میں رکھنا اس کی مثال ہے۔

پارٹی کارکنوں اور لیڈروں سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں مودی ۔ شاہ کے خلاف متحد ہوکر کھڑے ہوجانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی ہر جنگ پوری طاقت سے لڑے گی اور متحد ہوکر صورتحال تبدیل کردے گی۔

کانگریس کی صدر نے کہا کہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں اور انکا اختتام دہلی میں 14دسمبر کو ایک اجلا س سے ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی بے شرمی سے جمہوریت کی توہین کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا، کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کا اتحاد بی جے پی کو شکست دینے کے لیے ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گزشتہ کچھ دنوں کے دوران مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے غیرذمہ دارانہ طریقہ سے کام کیا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ انہوں نے وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی ہدایات پر کام کیا ہے۔
مہاراشٹر اور ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے گاندھی نے کہاکہ ان سے کارکنوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔

کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے جموں۔کشمیر کی حالت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کے سابق وزیراعلی فاروق عبداللہ کو حراست میں رکھا ہوا ہے۔ بی جے پی سے الگ سوچ رکھنے والے لوگوں کو مشکل دور سے گزرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے شہریت ایکٹ میں ترمیم کی کوششوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ' اس سے آئین کی بنیاد پر ضرب پڑے گی ، اور اس ترمیم سے شمال مشرقی علاقہ میں بدامنی پھیلے گی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ دن بہ دن لوگوں کی توجہ ہٹانے کی پالیسی پر چل رہے ہیں۔
انہوں نے انتخابی بونڈ کی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ' اس کا فیصلہ ریزرو بینک کے مشورہ کے بغیر کیا گیا۔ یہ بی جے پی کو فائدہ پہنچانے اور سرمایہ داروں کے تحفظ کے لیے لائے گئے ہیں۔ انہوں نے وہاٹس ایپ پر جاسوسی کی خبروں پر بھی تشویش ظاہر کی۔'

سونیا گاندھی نے کہاکہ' بی جے پی اور شیوسینا کا اتحاد بی جے پی لیڈروں کی نہایت پر اعتمادی اور گھمنڈ کی وجہ سے ٹوٹا ہے۔ بی جے پی کے لیڈروں نے کانگریس۔ این سی پی۔شیوسینا اتحاد کو توڑنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے معیشت میں بدنظمی کی بات کہتے ہوئے کہاکہ مودی ۔ شاہ کو معیشت کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں ہے اور وہ دونوں معیشت کی چیلنجوں کے بارے میں نہیں جانتے ہیں۔ اقتصادی خطرہ دن بدن بڑھتا جارہا ہے، بے روزگاری بڑھ رہی اور سرمایہ کاری نہیں ہورہی ہے۔ دیہی علاقہ میں کسان، کاروباری اور دیگر لوگ بدحال ہیں۔ برآمد کم ہو رہا ہے اور ضروری اشیا کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت مسائل کو حل کرنے کے بجائے اعداد و شمار کی ہیرا پھیری میں مصروف ہے یا انہیں چھپا رہی ہے۔

سونیا گاندھی نے کانگریس قانون ساز پارٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی جمہوری اتحاد حکومت انتقام کے جذبہ سے کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کو 100 دن تک جیل میں رکھنا اس کی مثال ہے۔

پارٹی کارکنوں اور لیڈروں سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں مودی ۔ شاہ کے خلاف متحد ہوکر کھڑے ہوجانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی ہر جنگ پوری طاقت سے لڑے گی اور متحد ہوکر صورتحال تبدیل کردے گی۔

کانگریس کی صدر نے کہا کہ حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں اور انکا اختتام دہلی میں 14دسمبر کو ایک اجلا س سے ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی بے شرمی سے جمہوریت کی توہین کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا، کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کا اتحاد بی جے پی کو شکست دینے کے لیے ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گزشتہ کچھ دنوں کے دوران مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے غیرذمہ دارانہ طریقہ سے کام کیا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ انہوں نے وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی ہدایات پر کام کیا ہے۔
مہاراشٹر اور ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے گاندھی نے کہاکہ ان سے کارکنوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔

کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے جموں۔کشمیر کی حالت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کے سابق وزیراعلی فاروق عبداللہ کو حراست میں رکھا ہوا ہے۔ بی جے پی سے الگ سوچ رکھنے والے لوگوں کو مشکل دور سے گزرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے شہریت ایکٹ میں ترمیم کی کوششوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ' اس سے آئین کی بنیاد پر ضرب پڑے گی ، اور اس ترمیم سے شمال مشرقی علاقہ میں بدامنی پھیلے گی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ دن بہ دن لوگوں کی توجہ ہٹانے کی پالیسی پر چل رہے ہیں۔
انہوں نے انتخابی بونڈ کی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ' اس کا فیصلہ ریزرو بینک کے مشورہ کے بغیر کیا گیا۔ یہ بی جے پی کو فائدہ پہنچانے اور سرمایہ داروں کے تحفظ کے لیے لائے گئے ہیں۔ انہوں نے وہاٹس ایپ پر جاسوسی کی خبروں پر بھی تشویش ظاہر کی۔'

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.