انہوں نے کہاکہ' بجٹ 2020۔21 میں عوام سے شدید ناانصافی ہوئی ہے۔ راگھولو جو پارٹی کی ریاستی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے یہاں آئے ہوئے تھے انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ جب ملک معاشی مندی ہے تو اس سے باہر نکالنے کے لیے اقدامات ضروری تھا لیکن بجٹ میں کسی بھی قسم کے اقدامات کا اعلان نہیں کیا گیا'۔
انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبہ کے لیے مختص کردہ رقم میں معمولی اضافہ کیاگیا ہے۔ بعض ضروری اشیاپر سبسیڈی میں کمی کی گئی ہے اور بعض کی سبسیڈی کو ویسے ہی برقرار رکھیا گیا ہے۔ اسی لیے یہ بجٹ عوام مخالف ہے اور اس سے کارپوریٹ شعبہ جات و کمپنیوں کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ' 15 ویں فائنانس کمیشن کی سفارشات میں بھی ریاستوں سے ناانصافی کی گئی ہے،مسٹرراگھولو نے کہاکہ کیرل اور تلنگانہ حکومتوں نے کم رقم مختص پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے'۔
کیرل، اے پی اور تلنگانہ کمیشن کی سفارشات سے شدید متاثر ہوئے۔ قبل ازیں ریاستوں کو رقم مختص 42 فیصد تھا تاہم اب اس کو گھٹاکر 41 فیصد کردیاگیا ہے۔ سی پی آئی ایم پولیٹ بیورو کے رکن نے تلگوریاستوں کی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ وفاقی جذبہ کے ساتھ آگے آئیں اور اپنے حقوق کے لیے مرکزی حکومت پر دباوڈالیں۔'
انہوں نے کہاکہ' وزیراعظم مودی، وزیرداخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے بی نڈا نے گاندھی جی پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڑے کے بیان کی مذمت نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گاندھی جی کی توہین کرنا ملک کی توہین ہے۔ انہوں نے سی اے اے، این آرسی اور این پی آر پر اظہار خیال کرتے ہوئے این آرسی کے خلاف تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندرشیکھرراو کے موقف کی ستائش کی'۔