ETV Bharat / business

Crude Oil Prices Rise: خام تیل کی سپلائی متاثر ہونے کا خطرہ، قیمتیں آٹھ برس کی بلند ترین سطح پر

author img

By

Published : Mar 2, 2022, 4:47 PM IST

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ روس پر عائد پابندیوں کا اثر تیل کی برآمدات پر پڑے گا جس سے خام تیل کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ Sanctions Against Russia will Curtail Global Supplies

crude oil price has touched nearly an 8-year high
Crude Oil Price has Touched Nearly an 8-Year High: سپلائی متاثر ہونے کا خطرہ، خام تیل آٹھ برس کی بلند ترین پہنچا

روس یوکرین جنگ کی وجہ سے خام تیل کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جس کے پیش نظر بدھ کے روز بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت آٹھ برس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

روس پر عائد پابندیوں کا اثر خام تیل کی قیمتوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ اگرچہ مغربی ممالک نے روس کی خام تیل کی برآمدات پر براہ راست پابندیاں نہیں لگائی ہیں، لیکن اس پر عائد دیگر اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے خام تیل کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔

اس کے علاوہ روس کی تیل کی برآمدات بھی پابندیوں کے دائرے میں آنے کے خدشات نے بھی خام تیل کی قیمتوں میں اچھال کو تقویت دی ہے۔

بین الاقوامی مارکیٹ میں لندن کا برینٹ کروڈ بدھ کے روز پانچ فیصد اضافے کے ساتھ 111 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گیا، جو جولائی 2014 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔ Crude Oil Price has Touched Nearly an 8-Year High

امریکی خام تیل بھی تقریباً پانچ فیصد بڑھ کر 108 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گیا، جو ستمبر 2013 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔

روس دنیا کا دوسرا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے اور عالمی سطح پر خام تیل کی سپلائی کا تقریباً آٹھ فیصد حصہ رکھتا ہے۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ روس پر عائد پابندیوں کا اثر روس کی تیل کی برآمدات پر پڑے گا جس سے سپلائی کا بحران پیدا ہو جائے گا۔

جنگ کی صورت میں خام تیل کی آسمان چھوتی قیمتوں پر لگام لگانے کے لیے اوپیک ممالک کا اجلاس بدھ کو ہونے والا ہے جس میں پیداواری پالیسی پر بات کی جائے گی۔

یوکرین پر روس کے حملے سے ناراض کئی تیل درآمد کرنے والے ممالک روس کے علاوہ متبادل کی تلاش میں ہیں۔ روس کی تیل کی برآمدات پر پابندیوں کا خوف انہیں دوسرے آپشنز تلاش کرنے پر بھی مجبور کر رہا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ بھارت کا دوسرا سب سے بڑا سرکاری آئل ریفائنر بھارت پیٹرولیم بھی اپریل میں تیل کی درآمد کے لیے خلیجی ممالک سے بات چیت کر رہا ہے۔ بھارت پیٹرولیم کو خدشہ ہے کہ پابندیوں کی وجہ سے روس سے خریدے گئے تیل کی ترسیل متاثر ہوگی۔

بھارت پیٹرولیم نے مارچ کے لیے روس سے 10 لاکھ بیرل اور اپریل کے لیے 3 ملین بیرل بک کیے ہیں۔ یہ بکنگ ایک انتظام کے تحت ہیں جس کے مطابق کارگو اور کنسائنمنٹ دونوں کا بیمہ بیچنے والے کے ذریعہ کیا جاتا ہے یعنی بھارت پٹرولیم کو ترسیل سے متعلق رکاوٹوں کے لیے ادائیگی نہیں کرنی پڑے گی۔

آئی آئی ایف ایل سیکیورٹیز کے وائس پریذیڈنٹ ریسرچ انوج گپتا کے مطابق آنے والے وقت میں برینٹ کروڈ 115 سے 125 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

روس یوکرین جنگ کی وجہ سے خام تیل کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جس کے پیش نظر بدھ کے روز بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت آٹھ برس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

روس پر عائد پابندیوں کا اثر خام تیل کی قیمتوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ اگرچہ مغربی ممالک نے روس کی خام تیل کی برآمدات پر براہ راست پابندیاں نہیں لگائی ہیں، لیکن اس پر عائد دیگر اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے خام تیل کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔

اس کے علاوہ روس کی تیل کی برآمدات بھی پابندیوں کے دائرے میں آنے کے خدشات نے بھی خام تیل کی قیمتوں میں اچھال کو تقویت دی ہے۔

بین الاقوامی مارکیٹ میں لندن کا برینٹ کروڈ بدھ کے روز پانچ فیصد اضافے کے ساتھ 111 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گیا، جو جولائی 2014 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔ Crude Oil Price has Touched Nearly an 8-Year High

امریکی خام تیل بھی تقریباً پانچ فیصد بڑھ کر 108 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گیا، جو ستمبر 2013 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔

روس دنیا کا دوسرا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے اور عالمی سطح پر خام تیل کی سپلائی کا تقریباً آٹھ فیصد حصہ رکھتا ہے۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ روس پر عائد پابندیوں کا اثر روس کی تیل کی برآمدات پر پڑے گا جس سے سپلائی کا بحران پیدا ہو جائے گا۔

جنگ کی صورت میں خام تیل کی آسمان چھوتی قیمتوں پر لگام لگانے کے لیے اوپیک ممالک کا اجلاس بدھ کو ہونے والا ہے جس میں پیداواری پالیسی پر بات کی جائے گی۔

یوکرین پر روس کے حملے سے ناراض کئی تیل درآمد کرنے والے ممالک روس کے علاوہ متبادل کی تلاش میں ہیں۔ روس کی تیل کی برآمدات پر پابندیوں کا خوف انہیں دوسرے آپشنز تلاش کرنے پر بھی مجبور کر رہا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ بھارت کا دوسرا سب سے بڑا سرکاری آئل ریفائنر بھارت پیٹرولیم بھی اپریل میں تیل کی درآمد کے لیے خلیجی ممالک سے بات چیت کر رہا ہے۔ بھارت پیٹرولیم کو خدشہ ہے کہ پابندیوں کی وجہ سے روس سے خریدے گئے تیل کی ترسیل متاثر ہوگی۔

بھارت پیٹرولیم نے مارچ کے لیے روس سے 10 لاکھ بیرل اور اپریل کے لیے 3 ملین بیرل بک کیے ہیں۔ یہ بکنگ ایک انتظام کے تحت ہیں جس کے مطابق کارگو اور کنسائنمنٹ دونوں کا بیمہ بیچنے والے کے ذریعہ کیا جاتا ہے یعنی بھارت پٹرولیم کو ترسیل سے متعلق رکاوٹوں کے لیے ادائیگی نہیں کرنی پڑے گی۔

آئی آئی ایف ایل سیکیورٹیز کے وائس پریذیڈنٹ ریسرچ انوج گپتا کے مطابق آنے والے وقت میں برینٹ کروڈ 115 سے 125 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.