خریدنے کی وجوہات میں مسلسل اپگریڈیشن یعنی بیہتر سے بیہتر اور جدید تکنیک کی خصوصیات کی چاہت کا شامل ہونا اہم رہا ہے۔ دوسری جانب آنے والے سال میں بھی اس رجحان میں مزید تیزی کا امکان ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فون کی فروخت میں ملک میں سنگل ہندسے سے لے کر ڈبل ہندسے میں اضافے کی توقع ہوگی کیونکہ اسمارٹ فونز بازار، شاپنگ، خریداری سے لے کر بینکنگ، سوشل میڈیا یہاں تک کہ سفر، صحت اور تعلیم کے ساتھ دیگر اہم کاموں میں بھی مدد کرتی ہے۔
کاؤنٹرپوائنٹ ریسرچ ایسوسی ایٹ کے ڈائریکٹر ترون پاٹھک نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 2019 میں بھارت میں اسمارٹ فونز مارکیٹ میں 9 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا وہیں 2020 میں اس کے دوہرے ہندسوں یعنی 12 سے 14 فیصد تک کے اظافے کا امکان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2022 تک ملک کی 70 کروڑ آبادی کے پاس سمارٹ فونز ہوں گے وہیں عائندہ چار سے پانچ برسوں میں ملک بھر میں تقریبا ایک ارب موبائل فونز کے فروخت کئے جانے کی امید ہے۔
دوسری جانب فونز کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق حال کے برسوں میں جہاں موبائل فونز کی اوسط قیمت پانچ سے دس ہزار تھی تو وہیں آنے والے چند برسوں میں اوسط قیمت دس سے 15 ہزار ہوگی۔
صارفین نے 2019 میں اسمارٹ فونز میں طاقتور سینسر ، اعلی میموری، زیادہ سے زیادہ کیمرے کے علاوہ فولڈنگ موبایئل فونز دیکھے تا ہم آنے والے برسوں میں موبائل ٹی وی کے چلن میں اظافہ دیکھا جا سکتا ہے۔
زیادہ مظبوط، بیہتر سے بہیتر سمارٹ فونز اور فایئو-جی جیسی تیکنالوجی کی چاہت، صارفین کی اس برس بھی مسلسل مصروف رکھے گی۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ موبایئل بنانے والی کمپنی 'رییئل می' 2020 کے شروعاتی دنوں میں بھارت میں فایئو-جی فونز لانچ کر سکتی ہے تا ہم جانکاروں کا کہنا ہے کہ فایئو-جی بھارتی بازار میں 2020 کے پہلے چھ ماہی کے بعد ہی آ پایئگا۔
نئے ٹکنالوجی کا آنا ، سوشل میڈیا اور خریداری کا جنون ، اور نیٹ فلکس جیسی سایٹوں کی مقبولیت اس بات کو مزید یقینی بنائے گی کہ عائندہ برس بھی موبایئل بنانے والوں کے لئے بیہتر ہوگی۔ ساتھ ہی اس برس سیلفی کے شوقین طبقے کے لئے بازار میں 100 میگا پیکسل کیمرا والے فونز کے آنے کی بھی پوری امید ہے۔