کووڈ-19 کی دوسری لہر کا اثر ہوا بازی کے شعبے پر ظاہر ہونا شروع ہو گیا ہے اور گزشتہ لاک ڈاؤن کے بعد مارچ میں گھریلو روٹوں پر ہوائی مسافروں کی تعداد میں پہلی بار کمی درج کی گئی ہے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کی طرف سے جاری ہونے والے تازہ اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2021 میں پروازوں میں خالی نشستوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے ملک میں ہوائی مسافروں کی تعداد ایک ماہ قبل کے مقابلے میں گھٹ کر 78 لاکھ 22 ہزار ہوگئی ہے۔ فروری میں 78 لاکھ 27 ہزار مسافر وں نے گھریلو روٹوں پر سفر کیا تھا۔
گزشتہ سال کورونا وائرس کی عالمی وباء پھیلنے کے وقت باقاعدہ پروازیں دو ماہ کے لئے مکمل طور پر بند رہنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ماہانہ بنیاد پر ہوائی مسافروں کی تعداد میں کمی آئی ہے، جبکہ پروازوں کی تعداد میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے۔ اس سے قبل پروازیں شروع ہونے کے بعد سے ہر مہینے مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا تھا۔
اس سال جنوری میں 77.34 لاکھ افراد نے سفر کیا اور فروری میں 78.27 لاکھ افراد نے ہوائی سفر کیا۔ لیکن مارچ میں مسافروں کی تعداد کم ہوکر 78.22 لاکھ ہوگئی۔
اس سال مارچ میں پروازوں میں نشستوں کی ایک بڑی تعداد خالی رہی، جس کی وجہ سے فروری کے مقابلے میں ایئر لائن کمپنیوں کے ذریعہ بھری ہوئی تمام نشستوں (پی ایل ایف) کا تناسب کم ہوا ہے۔ کفایتی ایئرلائن کمپنی اسپائس جیٹ کا پی ایل ایف فروری میں 78.9 سے گھٹ کر مارچ میں 76.5 پر آگیا۔ گو ایئر کا پی ایل ایف 76.5 سے 71.5، ایئر انڈیا کا تناسب 78.3 سے 70.6، اسٹار ایئر کا 79 فیصد سے 70.5 فیصد اور انڈیگو کا 74.4 فیصد سے 66.4 فیصد ہوگیا ہے۔
ایئر ایشیاء کا پی ایل ایف 67.9 فیصد سے گھٹ کر 65.1 فیصد، وستارا کا 73.7 فیصد سے گھٹ کر 64.5 فیصد اور ٹروجیت کا تناسب 74 فیصد سے گھٹ کر 60 فیصد رہ گیا۔
یو این آئی