ذرائع سے ملنے والی خبر کے مطابق جمعے کے روز ڈیجیٹل مواصلات کمیشن (ڈی سی سی) کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ قیاس آرئیاں کی جارہی تھیں کہ بحران میں چلنے والی اس اجلاس میں ٹیلی کام کمپنیوں کو راحت دینے سے متعلق کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔ لیکں جہاں بحران سے گذرتی ٹیلی کام کمپنیوں کو ریلیف دینے سے متعلق کوئی فصیلہ نہیں لیا جا سکا۔ ایڈجسٹ گروس ریونیو ( اے جی آر) بقایا کو لے کر اعداد و شمار پر مفاہمت کے لیے مزید معلومات کی ضرورت ہے۔'
ذرائع نے بتایا کہ کمیشن کا اجلاس دو گھنٹے تک جاری رہا۔ توقع کی جارہی ہے کہ کمیشن کا اگلا اجلاس جلد ہی منعقد ہوگا۔ محکمہ ٹیلی مواصلات کے عہدیدار مستقل طور پر کہتے ہیں کہ اے جی آر کمیشن کے اجلاس میں تبادلہ خیال کی بات نہیں ہے، لیکن یہ میٹنگ بھارت نیٹ منصوبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے نفاذ کے بارے میں ہے۔
ایسی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ ٹیلی کام کمپنیوں کو ریلیف دینے کے لیے اس اجلاس میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ '
کمیشن کے اجلاس میں نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور وزارت خزانہ، وزارت تجارت اور وزارت برقیات اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے سیکریٹریوں سمیت محکمہ ٹیلی مواصلات کے اعلی عہدیدار شریک ہوئے۔ یہ کمیشن ٹیلی مواصلات کے شعبے میں سب سے زیادہ فیصلہ کن ادارہ ہے۔