اڈانی گروپ اگلے 10 برسوں میں قابل تجدید توانائی کی پیداوار، کمپونٹ مینوفیکچرنگ، ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیوشن میں 20 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے جے پی مورگن انڈیا انویسٹر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جہاں تک ہماری شراکت داری ہے، اڈانی گروپ سسٹینبلٹی کے معاملے میں بھارت کےموقف عین مطابق ہے۔ ہم 33-35 فیصد شدت میں کمی حاصل کرنے کے بھارت کے این ڈی سی ہدف سمیت بھارت کی جانب سے دستخط کردہ اہداف کو حاصل کریں گے۔
ہمیں یہ بھی یقین ہے کہ ہماری انٹیگریٹڈ ویلیو چین، ہماری وسیع سطح اور تجربہ ہمیں دنیا میں کہیں بھی سب سے کم خرچ والا گرین الیکٹران پروڈیوسر بننے کی راہ پر لے جاتا ہے۔
مسٹر اڈانی نے کہاکہ اپنی پیداوار، تعمیر اور معاہدہ شدہ منصوبوں کی بنیاد پر ان کا گروپ پہلے سے ہی دنیا کی سب بڑی کمپنی ہے۔ ہمارا قابل تجدید پورٹ فولیو مقررہ وقت سے چار برس پہلے 25 گیگا واٹ کے ہمارے ابتدائی ہدف تک پہنچ گیا ہے۔ یہ ہمیں 2030 تک دنیا کی سب سے بڑی قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والی کمپنی بننے کی راہ پر لے جاتا ہے۔
- مزید پڑھیں: اڈانی گرین انرجی نے بونڈ سے 75 کروڑ ڈالر اکٹھا کیے
- ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا کنٹرول اڈانی گروپ کو ملا
- اڈانی گروپ اور 12 دیگر کمپنیوں کو نوئیڈا میں صنعتی زمین ملی
انہوں نے کہا کہ' سنہ 2025 تک ہمارے منصوبہ بند سرمائے کے اخراجات کا 75 فیصد سے زیادہ گرین ٹیکنالوجی میں ہوگا۔ آج یوٹیلیٹیز سے ہمارے ای بی آئی ٹی ڈے اے کا 43 فیصد پہلے سے ہی گرین بزنس سے ہے۔ ہم اپنی قابل تجدید توانائی کی پیداواری صلاحیت کو تین اگلے چار برسوں میں تین گنا یعنی 21 فیصد سے 63 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچادیں گے۔ اس سطح پرکوئی کمپنی مینوفیکچرنگ نہیں کررہی ہے‘‘۔
یو این آئی