نئی دہلی: قومی تعلیمی پالیسی کے سبھی اجزاء کو شامل کیا جاسکے، اس کے لیے 15000 سے زیادہ اسکولوں کو معیار کے اعتبار سے مضبوط بنایا جائے گا، تاکہ وہ اپنے خطے میں شاندار اسکولوں کے طور پر ابھر سکیں اور قومی تعلیمی پالیسی کے آئیڈیلس کے حصول کے لیے دیگر اسکولوں کو راغب کرسکیں اور ان کی سرپرستی کرسکیں۔ یہ بات مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں 22-2021 کا مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ غیر سرکاری اداروں (این جی او) / نجی اسکولوں اور ریاستوں کی شراکت داری سے 100 نئے سینک اسکول قائم کئے جائیں گے۔
اعلیٰ تعلیم
وزیر خزانہ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن آف انڈیا کے قیام کی تجویز بھی پیش کی جو ایک امبریلا باڈی کے طور پر کام کرے گی اور جس کے چار الگ الگ اجزاء ہوں گے، جو معیارات سازی، منظوری، ریگولیشن اور رقم کی فراہمی کا کام کریں گے۔
نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہمارے شہروں میں متعدد تحقیقی ادارے، یونیورسٹیز اور کالجز ہیں جنہیں بھارت سرکار سے امداد ملتی ہے۔ مثال کے طور پر حیدرآباد میں ایسے 40 اہم ادارے ہیں۔ ایسے نو شہروں میں ہم فارمل امبریلا اسٹرکچر بنائیں گے، تاکہ ان اداروں کے درمیان بہتر تال میل قائم ہوسکے۔ ایسا کرتے وقت ان کی خودمختاری کو بھی برقرار رکھا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ایک گلو گرانٹ یعنی خصوصی امداد کا بھی نظم کیا جائے گا۔
لیہہ میں مرکزی یونیورسٹی
انہوں نے لداخ میں اعلیٰ تعلیم تک رسائی کے لیے ایک مرکزی یونیورسٹی قائم کیے جانے کی بھی تجویز پیش کی۔