ETV Bharat / budget-2019

انکم ٹیکس میں کوئی راحت نہیں

انکم ٹیکس میں بڑی راحت کی امید لگائے مڈل کلاس کوآج بجٹ سے کافی مایوسی ہوئی۔ حکومت نے عبوری بجٹ میں پانچ لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ٹیکس میں صدفیصد چھوٹے دینے کا اعلان کیا تھا‘ مڈل کلاس کو اس میں ترمیم کی امید کی تھی لیکن بجٹ میں اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

علامتی تصویر
author img

By

Published : Jul 5, 2019, 7:11 PM IST

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے جمعہ کو نریندر مودی حکومت کے دوسرے دور کا پہلا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ حالانکہ راست ٹیکس ریونیو میں اضافہ کے لئے 2019-20 کے بجٹ میں محصول کے ذریعہ سے امیروں پر ٹیکس کا بوجھ بڑھایا گیا ہے۔

پہلے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی قابل ٹیکس آمدنی والے افراد کو انفرادی ٹیکس پر پندرہ فیصد محصول دینا پڑتا تھاط۔ آج پیش بجٹ میں ایک کروڑ روپے سے زیادہ اور دو کروڑ روپے تک کی آمدنی والوں کے لئے محصول 15فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔

دو کروڑ سے زیادہ اور پانچ کروڑ روپے تک کی آمدنی والوں کے لئے محصول پندرہ فیصد سے بڑھ کر پچیس فیصد کردیا گیا ہے جب کہ پانچ کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی والوں کے لئے محصول بڑھا کر 37 فیصد کیا گیا ہے۔

محترمہ سیتارمن نے بتایا کہ اسے دو کروڑ سے زیادہ اور پانچ کروڑ روپے تک کی سالانہ آمدنی والوں کو پہلے کے مقابلے میں تین فیصد اور پانچ کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی والوں کو سات فیصد زیادہ ٹیکس دینا ہوگا۔

دو لاکھ روپے تک کی آمدنی والوں کے لئے ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیں کئے جانے سے یہ پہلے کی طرح ہی رہیں گے۔ پانچ لاکھ روپے سالانہ سے زیادہ آمدنی پر ہی ٹیکس دہندگان ٹیکس کے دائرے میں آئیں گے۔

گذشتہ مالی سال میں ڈھائی سے پانچ لاکھ روپے کی آمدنی پر پانچ فیصد ٹیکس قابل ادائیگی تھا۔ پانچ لاکھ روپے سے زیادہ او ردس لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ٹیکس بیس فیصد لگتا تھا۔ دس لاکھ روپے سے زیادہ پر انکم ٹیکس تیس فیصد تھاط اس طرح پانچ لاکھ روپے سے ایک روپیہ بھی آمدنی زیادہ ہوجانے پر رقم انکم ٹیکس کے دائرے میں آجائے گی۔

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے جمعہ کو نریندر مودی حکومت کے دوسرے دور کا پہلا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ حالانکہ راست ٹیکس ریونیو میں اضافہ کے لئے 2019-20 کے بجٹ میں محصول کے ذریعہ سے امیروں پر ٹیکس کا بوجھ بڑھایا گیا ہے۔

پہلے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی قابل ٹیکس آمدنی والے افراد کو انفرادی ٹیکس پر پندرہ فیصد محصول دینا پڑتا تھاط۔ آج پیش بجٹ میں ایک کروڑ روپے سے زیادہ اور دو کروڑ روپے تک کی آمدنی والوں کے لئے محصول 15فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔

دو کروڑ سے زیادہ اور پانچ کروڑ روپے تک کی آمدنی والوں کے لئے محصول پندرہ فیصد سے بڑھ کر پچیس فیصد کردیا گیا ہے جب کہ پانچ کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی والوں کے لئے محصول بڑھا کر 37 فیصد کیا گیا ہے۔

محترمہ سیتارمن نے بتایا کہ اسے دو کروڑ سے زیادہ اور پانچ کروڑ روپے تک کی سالانہ آمدنی والوں کو پہلے کے مقابلے میں تین فیصد اور پانچ کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی والوں کو سات فیصد زیادہ ٹیکس دینا ہوگا۔

دو لاکھ روپے تک کی آمدنی والوں کے لئے ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیں کئے جانے سے یہ پہلے کی طرح ہی رہیں گے۔ پانچ لاکھ روپے سالانہ سے زیادہ آمدنی پر ہی ٹیکس دہندگان ٹیکس کے دائرے میں آئیں گے۔

گذشتہ مالی سال میں ڈھائی سے پانچ لاکھ روپے کی آمدنی پر پانچ فیصد ٹیکس قابل ادائیگی تھا۔ پانچ لاکھ روپے سے زیادہ او ردس لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ٹیکس بیس فیصد لگتا تھا۔ دس لاکھ روپے سے زیادہ پر انکم ٹیکس تیس فیصد تھاط اس طرح پانچ لاکھ روپے سے ایک روپیہ بھی آمدنی زیادہ ہوجانے پر رقم انکم ٹیکس کے دائرے میں آجائے گی۔

Intro:Body:

news


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.