ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں جب ای ٹی بھارت کے نمائندے نے وہاں کی خواتین سے بجٹ کے متعلق بات چیت کیا تو ان خواتین کا کہنا تھا کہ ابھی بھی خواتین کو گیس جیسی بنیادی سہولیات میسر نہیں۔
واضح رہے کہ مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے اپنے بجٹ میں کہا کہ 2022 تک تمام گھروں میں گیس کنکشن ہوگا، تاکہ خواتین کو راحت ملے اور ان کی صحت بھی بہتر رہے۔
نرملا سیتا رمن نے بجٹ میں کہا کہ 2022 ملک کے سبھی گھروں میں گیس کنکشن دے کر خواتین کو مضبوط کرنے کا کام کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت گزشتہ کچھ برس سے اس جانب کافی تیزی سے کام کررہی ہے، لیکن ابھی گاؤں دیہات کے تمام گھروں میں گیس کنکشن نہیں ہے، جس وجہ سے خواتین کو چولہے پر کھانہ بنانا پڑتا ہے۔
بزم خواتین کی صدر شہناز سدرہ نے کہا کہ انہیں نریندر مودی حکومت پر مکمل اعتماد ہے، وہ بجٹ میں خواتین کے لیے جو وعدہ کیے ہیں، اسے پورا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ڈیزل پیٹرول کے قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے، تو اس کا سیدھا اثر رسوئی پر پڑتا ہے۔
زینب بانو نے کہا کہ مودی حکومت کے وعدے پر ذرا بھی یقین نہیں ہے، کیونکہ کئی بار انہوں نے بڑے دلچسپ وعدے کیے، لیکن ابھی تک ہم لوگوں کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ آج تک ہمیں گیس کنکشن نہیں ملا، جبکہ اس کے لیے فارم بھی بھر دیے تھے۔
اسی طرح زرینہ بانو نے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بجٹ سے کوئی امید نہیں ہے، کیونکہ ہمیں کبھی بھی حکومت کی جانب سے کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔
ہماری تین بچیاں ہیں، جن کو نہ تو وظیفہ ملتا ہے اور نہ ہی کوئی دوسری سہولیات مہیا ہیں۔
مودی حکومت بھلے ہی سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس کی بات کرتی ہو، لیکن آج بھی لوگ مودی حکومت پر یقین نہیں کرتے، کیونکہ انہیں آج تک حکومت کی جانب سے کوئی فائدہ نہیں ملا۔