احتجاج میں شامل نوجوانوں نے الزام عائد کیا کہ ’’ضلع انتظامیہ نے کنگن علاقے کو نظر انداز کیا ہے جسکی وجہ سے علاقے میں ترقیاتی منصوبوں پر عمل نہیں ہو پا رہا ہے۔
انہوں نے سیاسی لیڈران پر بھی علاقے کے ساتھ نا انصافی کا الزام عائد کیا۔
انہوں نے مانگ کی کہ اکہال اور ٹنگ چھتر علاقوں میں زیر تعمیر پلوں کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے جو بقول انکے کئی برسوں سے زیر تعمیر ہی ہیں۔
احتجاج میں شامل نوجوانوں نے کنگن کے ٹرامہ ہسپتال میں بنیادی سہولیات، مین بازار میں بلا خلل بجلی کی سپلائی، شاہراہ کے اطراف میں پیدل چلنے والوں کے لیے فٹ پاتھ کی تعمیر اور دیگر بنیادی سہولیات کی مانگ کی۔
انہوں نے گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر علاقے کی جائز مانگیں جلد سے جلد پوری نہ ہوئیں تو عوام کو مجبوراً احتجاج میں شدت لانی پڑے گی۔