کرن جوہر اور کنگنا راناوت کے جھگڑے کے بعد کنگنا کو سوشل میڈیا پر کافی ٹرول کیا جارہا ہے۔ حال ہی میں ایک ٹرولر نے کنگنا راناوت کا ایک پرانا انٹرویو شیئر کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ نہ صرف گوشت خور رہ چکی ہیں بلکہ بیف بھی کھاچکی ہیں۔
کنگنا نے یہ ہمیشہ کہا ہے کہ وہ باغی ہیں اور ان کو جو کام کرنے سے منع کیا جاتا ہے وہ کام ضرور کرتی ہیں۔ ایک پرانے انٹرویو میں انہوں نے اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ بیف کھانے کا ان کا من تب سے تھا جب سے ان کی ماں نے ان کو اس چیز سے منع کیا تھا۔
'جس دن میں نے اپنا گھر چھوڑا، ماں نے کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ تم صرف ایک وعدہ کرو۔ ماں نے کہا کہ ہم ہندو ہیں اسی لیے تم بیف کبھی مت کھانا۔ تب سے میں اسے آزمانے کے لیے بہت شوقین تھی مجھے لگا کہ گائے گوشت کے بارے میں کچھ تو ہوگا جو میری ماں نے کہا کہ اسے کھانے کی کوشش بھی مت کرنا۔ اسی لیے میں نے یہ کوشش کی۔ پھر مجھے یہ پسند آیا۔ اب میں باقاعدگی سے بیف کھاتی ہوں۔
اس انٹرویو کو شیئر کرتے ہوئے ٹرولر نے لکھا کہ کنگنا کےانسانیت پر شرم، جس مذہب کی ہے اس مذہب پر شرم، ایک لڑکی ہونے پر شرم، کیوں کہ اس لڑکی کی وجہ سے ایک اچھی لڑکی کےکردار پر بھی شک ہوتا ہے۔
اس ٹوئٹ کے جواب میں کنگنا کی پی آر ٹیم نے بتایا کہ کنگنا 8 سال پہلے ہی نان ویج کھانا چھوڑ چکی ہیں۔ پی آر ٹیم نے لکھا کہ : 'گئومانس کھانے یا کسی اور گوشت کھانے میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ یہ مذہب کے بارے میں نہیں ہے یہ بات کسی سے چپھی نہیں ہے کہ کنگنا راناوت نے 8 سال پہلے ہی شاکاہاری اور یوگی بننا چن چکی تھی۔ وہ اب بھی کسی ایک مذہب پر بھروسہ نہیں رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ کنگنا کے بھائی بھی گوشت کھاتے ہیں۔ اور اس وجہ سے وہ کنگنا سے کم ہندو نہیں ہوجاتے ہیں۔ ہم قرون وسطی کے دور میں نہیں جی رہے ہیں۔ آج کوئی بھی مذہب بنا سکتا ہے اور اس کو فالو کرسکتا ہے۔