ETV Bharat / briefs

'تلنگانہ میں ہفتہ واری لاک ڈاؤن یا پھر کرفیو پر غور کیا جائے'

تلنگانہ میں روزانہ کورونا کے بڑھتے معاملات اور اموات کے پیش نظر ہفتہ واری لاک ڈاون (ویکنڈ لاک ڈاون) یا کرفیو نافذ کرنے پر غور کرنے کی تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی اور کہا کہ اس ماہ کی 8 تاریخ تک فیصلہ کیا جائے۔

Telangana
Telangana
author img

By

Published : May 5, 2021, 6:35 PM IST

تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے سوال کیا کہ ریاست میں کورونا کے معائنوں کی تعداد میں کیوں اضافہ نہیں کیا گیا ہے اور صرف رات کا کرفیو نافذ کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری سے صرف نظر کیا گیا۔ ریاست میں کورونا کی صورتحال پر ہائی کورٹ نے سماعت کی۔ اس سماعت کے موقع پر ریاست کے ڈی جی پی مہیندرریڈی، ڈائرکٹر صحت عامہ سرینواس راو عدالت میں حاضر ہوئے۔

اس موقع پر بنچ نے حکومت سے سوال کیا کہ ریاست میں معائنوں کی تعداد میں کمی پر وہ کورونا کے معاملات میں کمی کا کس طرح دعوی کرسکتی ہے۔ تاہم سرینواس راو نے عدالت کو بتایا کہ ریاست میں کورونا معائنوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے جس پر عدالت نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن بھی ایک لاکھ معائنے نہیں کئے گئے۔

عدالت نے یومیہ معائنوں کی کم تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معائنوں کی تعداد میں اضافہ کی بھی ہدایت دی۔ عدالت نے حکومت پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ لاک ڈاون نافذ کرنے کے سلسلہ میں کیوں اقدامات نہیں کر رہی ہے؟ ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی کہ وہ سرکاری ہسپتالوں میں بستروں اور آکسیجن کی تفصیلات عدالت میں پیش کرے۔ عدالت نے موبائل سینٹرس کے ذریعہ اب تک کئے گئے معائنوں کی تفصیلات پیش کرنے کی بھی ہدایت دی۔

عدالت نے کہا کہ حکومت پرائیویٹ ہسپتالوں میں کورونا کے علاج کے چارجس مقرر کرے اور علاج کے سلسلہ میں تازہ رہنمایانہ خطوط جاری کرے۔ عدالت نے جی ایچ ایم سی حدود میں ٹال فری لائن قائم کرنے اور اندرون ایک ہفتہ تمام اضلاع میں ٹال فری نمبر قائم کرنے کی بھی ہدایت دی۔ عدالت نے بے گھر افراد اور قیدیوں کو ٹیکہ اندازی کی تفصیلات بھی پیش کرنے پر زور دیا۔

سرینواس راو نے ایک مرحلہ پر عدالت کو بتایا کہ پیرم بدور سے آکسیجن کو لانے کے دوران اس میں تمل ناڈو حکومت رکاوٹیں پیدا کررہی ہے۔ اس پر عدالت نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ دیگر ریاستوں سے تلنگانہ کو آکسیجن منتقل کرنے کے اقدامات کرے اور عدالت کو تفصیلات سے واقف کروائے۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ ماہرین کی ایک کمیٹی بھی اندرون دو دن تشکیل دی جائے اور اس کمیٹی کے اجلاس کی تفصیلات بھی عدالت میں داخل کی جائے۔

عدالت نے کہا کہ کسی بھی تقریب میں 200سے زائد افراد اور آخری رسومات میں 50سے زائد افراد جمع نہ ہوں۔ شادیوں اور آخری رسومات میں عوام کی شرکت کی پابندی سے متعلق سرکاری احکام اندرون 24 گھنٹے جاری کئے جائیں۔ ہسپتالوں کے قریب پولیس اسٹیشن مراکز کا قیام عمل میں لایاجائے۔ ماسک نہ پہننے والوں کی گاڑیوں کو بھی ضبط کرنے پر غور کیا جائے۔

ریاستی حکومت کو چاہیے کہ وہ پولیس کو خصوصی اختیارات پر توجہ مرکوز کرے۔ کورونا کے قواعد پر سختی سے عمل کیا جائے۔ دواؤں کی غیر قانونی فروخت کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ شادی خانوں، پارکس اور میدانوں کا اچانک معائنہ کیا جائے۔ آر ٹی پی سی آر کے نتائج اندرون 24گھنٹے جاری کرنے کو یقینی بنایاجائے۔

اسی دوران ڈی جی پی نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ 859پٹرولنگ گاڑیوں اور 1523موٹرسائیکلوں کے ذریعہ کورونا کے قواعد پر عمل کو یقینی بنایاجارہا ہے۔ جسمانی فاصلہ برقرار نہ رکھنے والوں کے خلاف معاملات درج کئے جارہے ہیں۔

تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے سوال کیا کہ ریاست میں کورونا کے معائنوں کی تعداد میں کیوں اضافہ نہیں کیا گیا ہے اور صرف رات کا کرفیو نافذ کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری سے صرف نظر کیا گیا۔ ریاست میں کورونا کی صورتحال پر ہائی کورٹ نے سماعت کی۔ اس سماعت کے موقع پر ریاست کے ڈی جی پی مہیندرریڈی، ڈائرکٹر صحت عامہ سرینواس راو عدالت میں حاضر ہوئے۔

اس موقع پر بنچ نے حکومت سے سوال کیا کہ ریاست میں معائنوں کی تعداد میں کمی پر وہ کورونا کے معاملات میں کمی کا کس طرح دعوی کرسکتی ہے۔ تاہم سرینواس راو نے عدالت کو بتایا کہ ریاست میں کورونا معائنوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے جس پر عدالت نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن بھی ایک لاکھ معائنے نہیں کئے گئے۔

عدالت نے یومیہ معائنوں کی کم تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معائنوں کی تعداد میں اضافہ کی بھی ہدایت دی۔ عدالت نے حکومت پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ لاک ڈاون نافذ کرنے کے سلسلہ میں کیوں اقدامات نہیں کر رہی ہے؟ ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی کہ وہ سرکاری ہسپتالوں میں بستروں اور آکسیجن کی تفصیلات عدالت میں پیش کرے۔ عدالت نے موبائل سینٹرس کے ذریعہ اب تک کئے گئے معائنوں کی تفصیلات پیش کرنے کی بھی ہدایت دی۔

عدالت نے کہا کہ حکومت پرائیویٹ ہسپتالوں میں کورونا کے علاج کے چارجس مقرر کرے اور علاج کے سلسلہ میں تازہ رہنمایانہ خطوط جاری کرے۔ عدالت نے جی ایچ ایم سی حدود میں ٹال فری لائن قائم کرنے اور اندرون ایک ہفتہ تمام اضلاع میں ٹال فری نمبر قائم کرنے کی بھی ہدایت دی۔ عدالت نے بے گھر افراد اور قیدیوں کو ٹیکہ اندازی کی تفصیلات بھی پیش کرنے پر زور دیا۔

سرینواس راو نے ایک مرحلہ پر عدالت کو بتایا کہ پیرم بدور سے آکسیجن کو لانے کے دوران اس میں تمل ناڈو حکومت رکاوٹیں پیدا کررہی ہے۔ اس پر عدالت نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ دیگر ریاستوں سے تلنگانہ کو آکسیجن منتقل کرنے کے اقدامات کرے اور عدالت کو تفصیلات سے واقف کروائے۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ ماہرین کی ایک کمیٹی بھی اندرون دو دن تشکیل دی جائے اور اس کمیٹی کے اجلاس کی تفصیلات بھی عدالت میں داخل کی جائے۔

عدالت نے کہا کہ کسی بھی تقریب میں 200سے زائد افراد اور آخری رسومات میں 50سے زائد افراد جمع نہ ہوں۔ شادیوں اور آخری رسومات میں عوام کی شرکت کی پابندی سے متعلق سرکاری احکام اندرون 24 گھنٹے جاری کئے جائیں۔ ہسپتالوں کے قریب پولیس اسٹیشن مراکز کا قیام عمل میں لایاجائے۔ ماسک نہ پہننے والوں کی گاڑیوں کو بھی ضبط کرنے پر غور کیا جائے۔

ریاستی حکومت کو چاہیے کہ وہ پولیس کو خصوصی اختیارات پر توجہ مرکوز کرے۔ کورونا کے قواعد پر سختی سے عمل کیا جائے۔ دواؤں کی غیر قانونی فروخت کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ شادی خانوں، پارکس اور میدانوں کا اچانک معائنہ کیا جائے۔ آر ٹی پی سی آر کے نتائج اندرون 24گھنٹے جاری کرنے کو یقینی بنایاجائے۔

اسی دوران ڈی جی پی نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ 859پٹرولنگ گاڑیوں اور 1523موٹرسائیکلوں کے ذریعہ کورونا کے قواعد پر عمل کو یقینی بنایاجارہا ہے۔ جسمانی فاصلہ برقرار نہ رکھنے والوں کے خلاف معاملات درج کئے جارہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.