مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے کرشنا نگر کے دورے کے دوران حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری نے بی جے پی کے ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمان کے ساتھ میٹنگ کی۔
حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری نے میٹنگ کے بعد مغربی بنگال پولیس،ضلع مجسٹریٹ، بی ڈی او اور ایس ڈی پی او پر جم کر تنقید کی۔
حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری نے کہا کہ پولیس اہلکاروں میں بی جے پی کے ارکان اسمبلی اور عام لوگوں کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دو مئی کو اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سے ہی بی جے پی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو جس طرح سے نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ قابل مذمت ہے۔
بی جے پی رہنما کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے رہنماؤں اور کارکنان جھوٹے معاملے میں پھنسا کر جیل بھیجے جا رہے ہیں۔ ان کی فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے۔ ایف آئی آر تک درج نہیں کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال پولیس کے چند پولیس سپرنٹنڈنٹ ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کے اشارے پر کام کر رہے ہیں جو افسوسناک ہے۔
انھوں نے سات ارکان اسمبلی، ارکان پارلیمان کے ساتھ پولیس سپرنٹنڈنٹ سے ملاقات کی اور کہاکہ اگر حالات میں بہتری اور بلاوجہ بی جے پی کے رہنماؤں اور کارکنان کو جھوٹے معاملے میں پھنسانے کا سلسلہ ختم نہیں ہوا تو ہزاروں لوگوں کے ساتھ بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔
حزب اختلاف کے رہنما شھبندو ادھیکاری کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کوئی الگ ریاست نہیں ہے۔ یہ بھی بھارت کا حصہ ہے۔لیکن وزیراعلیٰ ممتا بنرجی الگ قانون چلانے کی کوشش کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ
وزیراعظم نریندر مودی سے پھر ایک بار ملاقات کریں گے۔اور ایک بار پھر ریاست کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کرکے کارروائی کی اپیل کریں گے۔