مغربی بنگال کے سیاسی رہنما اکثر و بیشتر کسی نہ کسی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اسمبلی انتخابات 2021 سے قبل شُبھیندو ادھیکاری جے پارٹی تبدیل کرنے کے بعد بنگال کی سیاست کی گونج پورے ملک میں سُنی گئی تھی وہیں اسمبلی انتخابات کے نتائج اور اس کے بعد سیاسی تصادم بھی موضوع بحث رہا۔
اب ایک بار مغربی بنگال کی سیاست موضوع بحث ہے لیکن اس مرتبہ کسی لیڈر یا سیاسی تصادم نہیں بلکہ ریاست کو دو حصوں میں تقسم کرنے کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔
گزشتہ کچھ دنوں سے بی جے پی کے رہنما اور کے ایل او کے حامیوں کی جانب سے شمالی بنگال کو علیٰحدہ ریاست بنانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے اور اب یہ مطالبہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تلنگانہ میں لاک ڈاون ختم، یکم جولائی سے تعلیمی ادارے کھل جائیں گے
شمالی بنگال کو علیٰحدہ ریاست بنانے کے معاملے میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔
علی پور دوار میں بی جے پی پارٹی دفتر کی افتتاحی تقریب کے بعد رکن پارلیمان جان برلا نے کہا کہ مغربی بنگال ملک کی چند بڑی ریاستوں میں سے ایک ہے۔ شمالی بنگال میں ترقی نہیں ہو پائی ہے۔ عوام کی بڑی تعداد شمالی بنگال کو علیٰحدہ ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمان جان برلا کا کہنا ہے کہ یہ میری نہیں بلکہ عام لوگوں کی رائے ہے۔
انہوں نے کہا کہ شمالی بنگال میں غربت زیادہ ہے۔ یہاں کے لوگ اپنے خاندان کو چھوڑ کر دیگر ریاستوں میں ملازمت کرنے کےلیے مجبور ہیں۔ اترپردیش سے الگ ہوکر اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش سے الگ ہو کر چھتیس گڑھ اور بہار سے الگ ہو کر جھارکھنڈ بن سکتا ہے تو عام لوگوں کے مطالبے پر شمالی بنگال کو علیٰحدہ ریاست کیوں نہیں بنایا جاسکتا ہے۔
اس کے بعد ترنمول کانگریس کے سینیئر رہنما اور کابینی وزیر پارتھو نے ٹویٹ کیا کہ شمالی بنگال کو علیٰحدہ ریاست بنانے کا مطالبہ بے بنیاد ہے اور یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ 'بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں کراری شکست سے کوئی سبق نہیں لیا ہے۔
اس کے علاوہ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان سکھند شیکھر رائے کا کہنا ہے کہ ریاست مغربی بنگال کو کسی بھی قیمت پر تقسیم ہونے نہیں دیں گے۔ اس کے لیے کچھ بھی کرسکتے ہیں جبکہ وسم بے نظیر نور نے کہا کہ شمالی بنگال کو علیٰحدہ ریاست بنانے کی بات کرنے والوں کی ریاست میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ بنگال کی تقسیم ایک خواب ہے جو کبھی پورا نہیں ہو سکتا ہے۔ ریاستی وزیر شبینہ یاسمین نے کہا کہ شمالی بنگال کو مرکز کے ماتحت علیٰحدہ ریاست کی سازش کو کبھی بھی کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔