بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق گرایا جانے والا ڈرون یو ایس نیوی ایم کیو 4 سی ٹریٹون تھا۔
اس سے قبل ایران کے پاسدارانِ انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے ایک امریکی جاسوسی ڈرون کو تباہ کر دیا ہے۔
ایران کی حکومتی میڈیا کے مطابق ملک کی افواج نے ایران کے جنوبی ریاست ہرمزگان میں کوہِ مبارک کے نزدیک آر کیو 4 گلوبل ہاک ڈرون کو نشانہ بنایا۔
امریکی افواج نے اب تک ڈرون کو نشانہ بنائے جانے کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن ایک ان کے ایک ترجمان نے امریکی طیاروں کی ایرانی فضائی حدود میں موجودگی کی تردید کی ہے۔
یہ پیش رفت پینٹاگون کی جانب سے خطے میں 1000 مزید فوجی تعینات کرنے کے اعلان کے چند روز بعد آئی ہے۔
واشنگٹن نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے خلیجِ عمان میں بارودی سرنگوں کے ذریعے آئل ٹینکروں کو نشانہ بنایا۔
کشیدگی میں مزید اضافہ پیر کے روز ہوا جب ایران نے اعلان کیا کہ اس کے پاس موجود کم سطح تک افزودہ یورینیئم آئندہ ہفتے 2015 میں بین الاقوامی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والی حد عبور کر لے گا۔
ایران نے یورینیئم افزودگی امریکا کی جانب سے سخت اقتصادی پابندیوں کے جواب میں شروع ہوا ہے۔
امریکا نے گذشتہ برس تاریخی نیوکلیئر معاہدہ سے خود کو الگ کر لیا تھا۔
ایران کے مطابق کوہِ مبارک جہاں اس نے جمعرات کو ڈرون مار گرایا وہ آبنائے ہرمز کے نزدیک ہے جو کہ تیل کی بین الاقوامی ترسیل کا ایک اہم راستہ ہے۔
امریکی فوج کے سینئر ترجمان اور نیوی کے کپتان بِل اربن نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ کوئی بھی امریکی طیارہ آج ایرانی فضائی حدود میں نہیں پایا گیا۔