ETV Bharat / briefs

جمال خاشقجی کیس: اقوام متحدہ کا اوپن ٹرائل کا مطالبہ - جمال خاشقجی قتل کیس

جمال خاشقجی قتل مقدمے سے متعلق ماہرین نے اس مقدمے کی خفیہ سماعت کو عالمی معیار کے خلاف قرار دیا اور اوپن ٹرائل کا مطالبہ بھی کیا۔

اقوام متحدہ کا اوپن ٹرائل کا مطالبہ
author img

By

Published : Mar 30, 2019, 8:46 AM IST

اقوام متحدہ (یو این) کی انسانی حقوق کمیٹی نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جمال خاشقجی قتل کیس میں گرفتار ملزمان کے نام منظرعام پر لائے اور مقدمے کا اوپن ٹرائل شروع کرے۔

اطلاع کے مطابق یو این کے ماہرین برائے انسانی حقوق نے مطالبہ کیا کہ سعودی صحافی کے قتل کے الزام میں گرفتار 11 ملزمین کے کیس کی سماعت کو خفیہ نہ رکھا جائے، بلکہ عالمی معیار کو پیش نظر رکھتے ہوئے اوپن ٹرائل کا مطالبہ کیا۔

جمال خاشقجی قتل کی تفتیش کے لیے تشکیل دی جانے والی اقوام متحدہ کی تین رکنی کمیٹی نے حراست میں لیے گئے تمام ملزمان کا نام فوری طور پر سامنے لانے کا بھی مطالبہ کیا۔

تفتیشی ٹیم کے سربراہ اگنیس کیلامارڈ کا کہنا تھا کہ 'سعودی عرب اگر یہ سمجھتی ہے کہ وہ مقدمے کی خفیہ سماعت کرکے عالمی برادری کو مطمئن کرے گی تو وہ غلط فہمی کا شکار ہے، ہم مقدمے کی ایسی سماعت چاہتے ہیں جو عالمی قوانین کے تحت کی جاتی ہے'۔

کیلامارڈ نے سعودی حکومت کو خبرادار کیا کہ 'اگر مقدمے میں انسانی حقوق اور انصاف کے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی تو عالمی طاقتوں کے ساتھ مشترکہ طور پر لائحہ عمل طے کیا جائے گا'۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کیس کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، اور عالمی برادری نے سعودی عرب سے تعاون کا مطالبہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ جمال خاشقجی گزشتہ برس ترکی میں واقع سعودی قونصل خانے میں داخل ہوئے جس کے بعد وہ غائب ہوگئے، اور بعد ازاں ان کے قتل کی خبر آئی، جبکہ ترک صدر نے بھی سعودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے صحافی کے قتل کی ترکی میں شفاف تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اقوام متحدہ (یو این) کی انسانی حقوق کمیٹی نے سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جمال خاشقجی قتل کیس میں گرفتار ملزمان کے نام منظرعام پر لائے اور مقدمے کا اوپن ٹرائل شروع کرے۔

اطلاع کے مطابق یو این کے ماہرین برائے انسانی حقوق نے مطالبہ کیا کہ سعودی صحافی کے قتل کے الزام میں گرفتار 11 ملزمین کے کیس کی سماعت کو خفیہ نہ رکھا جائے، بلکہ عالمی معیار کو پیش نظر رکھتے ہوئے اوپن ٹرائل کا مطالبہ کیا۔

جمال خاشقجی قتل کی تفتیش کے لیے تشکیل دی جانے والی اقوام متحدہ کی تین رکنی کمیٹی نے حراست میں لیے گئے تمام ملزمان کا نام فوری طور پر سامنے لانے کا بھی مطالبہ کیا۔

تفتیشی ٹیم کے سربراہ اگنیس کیلامارڈ کا کہنا تھا کہ 'سعودی عرب اگر یہ سمجھتی ہے کہ وہ مقدمے کی خفیہ سماعت کرکے عالمی برادری کو مطمئن کرے گی تو وہ غلط فہمی کا شکار ہے، ہم مقدمے کی ایسی سماعت چاہتے ہیں جو عالمی قوانین کے تحت کی جاتی ہے'۔

کیلامارڈ نے سعودی حکومت کو خبرادار کیا کہ 'اگر مقدمے میں انسانی حقوق اور انصاف کے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی تو عالمی طاقتوں کے ساتھ مشترکہ طور پر لائحہ عمل طے کیا جائے گا'۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کیس کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، اور عالمی برادری نے سعودی عرب سے تعاون کا مطالبہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ جمال خاشقجی گزشتہ برس ترکی میں واقع سعودی قونصل خانے میں داخل ہوئے جس کے بعد وہ غائب ہوگئے، اور بعد ازاں ان کے قتل کی خبر آئی، جبکہ ترک صدر نے بھی سعودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے صحافی کے قتل کی ترکی میں شفاف تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.